؛سعودی عرب، متحدہ عرب امارات ،اردن ،عراق ،بحرین اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں شوال المکرم کا چاند نظر آ گیا ہے اور ان ممالک میں سوموار
28 جولائی کو عید الفطر منائی جا رہی ہے۔
سعودی عرب کی رؤیت ہلال کمیٹی کے حکام اور عراق کے مفتی اعظم رفیع
الرفاعی نے اتوار کو شوال کا چاند نظر آنے کی تصدیق کی ہے۔ ان ممالک میں آج اتوار کو انتیسواں روزہ تھا جبکہ پاکستان eidسمیت بعض ایشیائی ممالک میں آج رمضان کی اٹھائیس تاریخ تھی اور سوموار کو انتیسواں روزہ ہوگا۔
واضح رہے کہ بہت سے عرب ،یورپی اور امریکی ممالک میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ ہی عید الفطر منائی جاتی ہے اور ان ممالک میں سعودی عرب اور یواے ای کی جانب سے ہی ہلال کی رؤیت کے اعلان پر اعتبار کیا جاتا ہے۔
فلسطین کے مفتی اعظم نے بھی سوموار کو عید الفطر منانے کا اعلان کیا ہے۔فلسطینی یہ عید ایسے وقت میں منارہے ہیں جب وہ غزہ کی پٹی اور مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی جارحیت کا شکار ہیں اور غزہ میں گذشتہ انیس روز سے جاری اسراِئیلی فوج کے فضائی اور زمینی حملوں کے نتیجے میں ایک ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں اور کم سے کم چھے ہزار زخمی ہیں۔ان میں کی کثیر تعداد مناسب طبی سہولتیں نہ ملنے کی وجہ سے موت وحیات کی کشمکش میں مبتلا ہے۔
حماس اور دوسری فلسطینی مزاحمتی تنظیموں نے عید کے موقع پر اتوار کی دوپہر سے سوموار کی دوپہر دو بجے تک چوبیس گھنٹے کے لیے جنگ بندی کا اعلان کیا ہے جبکہ اسرائیلی فوج نے قبل ازیں بارہ گھنٹے کے لیے حملے روکے تھے اور یہ وقت ختم ہونے کے بعد دوبارہ فلسطینیوں پر فضائی اور زمینی حملے شروع کر دیے تھے۔حماس کے جنگ بندی کے اعلان کے بعد اسرائیل کی جانب سے دم تحریر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا تھا۔
ہزاروں اسرائیلی فوجیوں نے ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیوں کے ساتھ غزہ کی پٹی کے شہروں، قصبوں اور دیہات کا محاصرہ کر رکھا ہے اور فضا سے اسرائیلی جنگی طیارے بارود کی بارش برسا رہے ہیں۔ ایسے میں نہتے فلسطینی اسرائیلی فوجیوں کی بندوقوں کے سائے میں نماز عید ادا کریں گے اور شادیِ مرگ کے انداز میں عید منائیں گے۔