دنیا میں سوشل میڈیا کی مقبولیت اور اہمیت سے متاثر ہو کر مسلمان کاروباری شخصیات نے’’مسلم فیس‘‘ کے نام سے سماجی رابطوں کی ایک متبادل ویب سائٹ تیار کی ہے جسے جلد ہی لانچ کر دیا جائے گا۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق تکنیکی ماہرین نے ابتدائی اور تجرباتی طور پر ’’مسلم فیس‘‘ کو ایک ہزار صارفین کے لیے تیار کیا ہے تاکہ اس کے نیٹ ورک کو باضابطہ طور پر عالمی سطح پر پھیلانے سے قبل فنی رکاوٹوں کو دور کیا جا
سکے۔
چونکہ سماجی رابطے کی اب تک سامنے آنے والی تمام ویب سائیٹس پر مغربی ملکوں کی اجارہ داری سمجھی جاتی رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مروجہ سوشل میڈیا نے آزادی اظہار کے گھوڑے کو اس حد تک بے لگام چھوڑ دیا کہ اس نے تمام انسانی قدروں، ضابطہ اخلاق اور مذہبی اقدار کو بھی پامال کرنا شروع کر دیا۔
اس کے ردعمل میں مختلف طبقات اور مذاہب نے آواز بھی اٹھائی مگر وہ زیادہ موثر ثابت نہیں ہو سکی۔ ’’مسلم فیس‘‘ کے بانی ارکان کا دعویٰ ہے کہ وہ ایک ایسا سوشل نیٹ ورکنگ فورم متعارف کرا رہے ہیں جس میں سچائی اور حقائق پرمبنی مواد کی اشاعت کے ساتھ ساتھ اسلام کے ضابطہ اخلاق اور اسلامی اقدار کی بھی پابندی کی جائے گی۔ مسلم فیس کے ذریعے صارفین کو ایسا مواد پوسٹ یا پبلش کرنے کی اجازت نہ ہو گی جس سے مسلمانوں یا کسی بھی دوسرے طبقے کی دل آزاری کا اندیشہ ہو۔
فی الوقت یہ ویب سائٹ تیاری کے مراحل میں ہے جسے انگریزی، فارسی، عربی، اردو، ملائے، ترکی اور بھاسا [انڈونیشئن] زبانوں کے علاوہ بعض دوسری زبانوں پر منتقل کرنے کا عمل جاری ہے۔
’’مسلم فیس‘‘کے نام سے بہ ظاہر لگتا ہے کہ یہ صرف مسلمان صارفین کے لیے مختص سماجی ویب سائٹ ہو گی۔ مگر ایسا ہر گز نہیں۔ اگرچہ یہ ویب سائٹ مسلمانوں کے درمیان سماجی رابطے مضبوط بنانے کے لیے ایک بہترین فورم ضرور ثابت ہو گا مگر اس کے ذریعے غیر مسلم برادری سے بھی روابط بڑھانے میں مدد ملے گی۔
’’مسلم فیس‘‘کے ایک بانی رکن شعیب فدائی کا کہنا ہے کہ ویب سائٹ کو اسلامی نقطہ نظر کے مطابق ڈیزائن کیا گیا ہے لیکن یہ صرف مسلمانوں کی نہیں دیگر مذاہب کے پیروکاروں کے لیے بھی ایک کھلا فورم ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ ابھی تک اسلامی دنیا کا کوئی مربوط سوشل نیٹ ورک نہیں ہے۔ہم اسی ضرورت کےپیش نظر یہ ویب سائٹ لانچ کر رہے ہیں۔ مسلم فیس کے دیگر بانی ارکان روح ال امین اور ایم شعیب کا کہنا ہے کہ ہماری سماجی رابطے کی ویب سائٹ سے کسی کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ ہم اس ویب سائٹ سے اسلام مخالف مواد پوسٹ ہونے دیں گے اور نہ کسی دوسرے مذہب کی دل آزاری پر مبنی مواد شائع کریں گے۔ ہم انسانی اقدار اور اسلامی اصولوں کو سامنے رکھتے ہوئے عوام الناس کو باہمی رابطے کا ایک نیا فورم مہیا کریں گے جس کا ہر پہلو مثبت ہو گا۔