کانپور: آل انڈیاسیاسی مشاورتی بورڈ کا ایک جلسہ ۲۰۱۴ کے پارلیمانی انتخابات کے سلسلہ میں منعقد ہوا۔ جلسہ میں تنظیم کے کنوینر راجیہ سبھا کے رکن محمد ادیب کو تنطیم کے تشکیل ہونے تک لیڈر مقرر کیا گیا۔ اس موقع پر آئین بچاؤ-ہندوستان بچاؤ کے سلسلہ میں آل انڈیاسیاسی مشاورتی بورڈ نے تمام سیکولر سیاسی جماعتوں اور سماجی تنظیموں پر مبنی تنظیم بنانے کا فیصلہ کیا۔ تنظیم میں تمام مذاہب کے لوگوں کو نمائندگی دی جائے گی۔ جو موجودہ کانگریس و بی جے پی حکومتوں سے پریشان ہیں۔ تنظیم کے ذریعہ چوتھا محاذ بھی بنانے پر غور کیا گیا۔ پارلیمانی انتخابات میں تیسرے محاذ کے ساتھ ساتھ تنظیم اپنے لئے سیٹوں کابھی مطالبہ پیش کرے گی۔ مذکورہ کانفرنس بھاٹیہ ریسٹورینٹ پریڈ پر منعقد کی گئی۔کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے مولانا سلمان ندوی نے کہا کہ ملک ۱۹۴۷میں آزادہواتھالیکن وہ آزادی نصف آزادی تھی۔ ملک کے آزاد ہونے کے ۶۵برسوں بعد مسلمان ، دلت، غریبوں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ کانگریس اور بی جے پی کے ذریعہ ۶۵ برسوں سے مسلمانوں کو صرف ووٹ بینک کے طور استعمال کیاگیاجبکہ دیگر سیکولر جماعتیں بھی مسلمانوں کوووٹ بینک کے طور پر استعمال کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی تقسیم انگریزوں کے کی گئی تھی۔ آج سیاسی جماعتیں ملک کو تقسیم کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔ آزادی سے قبل یا بعد میں اتنی تعداد میں ہندو مسلم فساد ات نہیں ہوئے ۔ انگریزوں نے تقسیم کی جو بنیاد رکھی تھی اسی طرز پر ہندوستان کو دوبارہ تقسیم کرنے کی کوشش مظفرنگر فسادات کے ذریعہ کی جارہی ہے۔ مسلمانوں کو تمام پارٹیوں کے ذریعہ خوفزدہ کیا جارہاہے ۔ ان حالات میں ضروری ہے کہ مسلمان اپنی علاحدہ تنظیم بنائیں۔ جو مسلمانوں کو ان کا حق دلاسکے۔ اس کے لئے سماجوادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ کو تین ماہ کی مہلت دی گئی ہے تاکہ وہ مسلمانوں کے مسائل کوحل کرسکیں۔ اگرانہوں نے مسلمانوں کے مسائل حل نہیں کئے تو تنظیم دیگر سیکولر تنظیموں کے ساتھ چوتھامورچہ بنائے گی ۔ اس کی ذمہ داری راجیہ سبھا کے رکن محمد ادیب کو سپرد کی گئی ہے۔ جلسہ میں مسلمانوںسے اتحاد قائم کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ اس موقع پر محمد راجیہ سبھا کے رکن ادیب ، شہر قاضی منظور احمد مظاہری، وارڈ کنوینر چودھری ضیاء الاسلام ، پارسی اور عیسائی فرقہ کے لوگ موجود تھے۔