لکھنؤ: اردو ادب کے مشہور شاعر مشتاق لکھنوی کا آج صبح سڑک حادثے میں انتقال ہوگیا. مشتاق لکھنؤی نیشنل بوٹےنكل گارڈن (سکندر باغ) میں ملازم تھے اور وہ اپنی دو پہیا گاڑی سے گھر سے اپنے دفتر جا رہے تھے کی راہ میں ان کا حادثہ ہوگیا. سر میں لگی چھوٹ کے بعد ان کو شہر کے بلرام پور لے جایا گیا مگر وہاں ان کو بچایا نہ جا سکا.
مشتاق لکھنوی کی شاعری کی کئی کتابیں شائع ہو چکی ہیں اور وہ انجمن شببيريہ کے شاعر بھی تھے.
مشتاق لکھنوی نیشنل بوٹینکل گارڈن سکندر باغ میں ملازم تھے آج صبح دفتر جانے کے گھر سے نکلے تھے شہید وں کی یادگار کے پاس ان پر فالج کا حملہ ہوا وہ اپنی ایكٹوا سے سڑک پر گر گئے لوگوں نے ان کو بلرام پور اسپتال پہنچایا جہاں پر ڈاكٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا، مرحوم مشتاق لکھنوی کی عمر تقریبا 56 سال تھی، مشتاق صاحب کے تین بیٹے اور ایک بیٹی ہے. مرحوم کا جنازہ شام 8 بجے ان کی رہائش حسین آباد واقع شیش محل سے اٹھا کر کربلا تال لے جایا جائے گا جہاں ان کو سپرد خاک کیا جائے گا.
مشتاق لکھنوی کا کا بچپن نرهي کی کوٹھی نواب صاحب میں شامل گزرا وه شروع سے ہی شاعری میں دلچسپی ركھتےتھے اور انہوں نے اپنی شاےري میں شامل ابتدائی اصلاح مشہور شاعر اور مرثیہ گو سيےد قائم مہدی ساحر لکھنوی سے لی تھی.انکو کربلا تالکٹورہ مین دفن کیا جائےگا۔