لاہور۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے ون ڈے کپتان اظہر علی کا کہنا ہے کہ کپتان بننا اور مصباح الحق کی جگہ لینا ایک بہت بڑا چیلنج ہے ،اچھا پرفارم کرنے کی پوری کوشش کریں گے۔نو منتخب ون ڈے کپتان اظہر علی نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ مصباح الحق نے ہمیشہ انہیں سپورٹ کیا،ان کی جگہ لینا آ سان نہیں ،مصباح الحق کی شاندار پرفارمنس پرانہیں سلام پیش کرتاہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا کام پرفارمنس میں بہتری لانا ہے۔ وہیں دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ نے اظہر علی کو پاکستان کی ون ڈے کرکٹ ٹیم کا کپتان بنانے کا اعلان کیا ہے جبکہ مصباح الحق بدستور ٹیسٹ اور شاہد آفریدی ٹی 20 ٹیموں کی کپتانی کرتے رہیں گے۔ان کی تقرری کا اعلان پیر کو بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے لاہور میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کیا۔شہریار خان کا کہنا تھا کہ بطور چیئرمین کپتان کی تقرری ان کا حق ہے تاہم انھوں نے اس سلسلے میں مشاورت کی اور زیادہ تر افراد کی رائے بھی اظہر علی کے حق میں ہی تھی۔شہریار خان نے تسلیم کیا کہ اظہر علی دو برس سے پاکستان کی ون ڈے ٹیم کا حصہ نہیں تاہم انھوں نے کہا کہ ورلڈ کپ سے قبل منعقدہ پینٹیگولر کپ میں اظہر علی نے بطور کپتان عمدہ قائدانہ صلاحیت دکھائی۔ شہریار خان نے پاکستانی ٹیم کے وکٹ کیپر سرفراز احمد کو اظہر علی کی نائب سونپنے کے علاوہ ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی ٹیموں کا نائب کپتان بھی مقرر کرنے کا اعلان کیا۔ پاکستانی ون ڈے ٹیم کے 30 سالہ نومنتخب کپتان
اظہر علی نے 14 ون ڈے میچوں میں 41.09 کی اوسط سے 452 رنز بنائے ہیں۔ان کا بہترین اسکور 96 ہے جو انھوں نے سنہ 2012 میں سری لنکا کے خلاف بنایا تھا۔کپتان بننے سے قبل اظہر علی نے اپنا آخری ایک روزہ میچ جنوری 2013 میں ہندوستان کے خلاف کھیلا تھا۔پریس کانفرنس میں کپتان اور نائب کپتان کے اعلان کے علاوہ شہریار خان نے نئی سلیکشن کمیٹی کا بھی اعلان کیا۔انھوں نے بتایا کہ معین خان کی جگہ ہارون رشید کو سلیکشن کمیٹی کا نیا سربراہ بنانے مقرر کیا گیا ہے جبکہ ان کے ساتھ سلیکشن کمیٹی میں سلیم جعفر، اظہر خان اور افغانستان کے سابق کوچ کبیر خان شامل ہوں گے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اب سلیکشن کمیٹی کے ارکان کل وقتی طور پر کام کریں گے اور انھیں اس کے ساتھ کوئی اور عہدہ رکھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔شہریار خان نے اس موقع پر ایک روزہ کرکٹ سے ریٹائرڈ ہونے والے مصباح الحق اور شاہد آفریدی کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔ ورلڈکپ کے حوالے سے شہریار خان کا کہنا تھا کہ ورلڈکپ میں پاکستانی کھلاڑیوں کو فٹنس کے مسائل درپیش رہے جبکہ ورلڈ کپ میں وہی ٹیمیں کامیاب رہیں جن کی فٹنس بہترین تھی۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ورلڈ کپ میں بالنگ کا شعبہ بہترین رہا جس کا سہرا کوچ وقار یونس کو جاتا ہے۔