ایڈیلیڈ۔پاکستان کے کپتان مصباح الحق نے کرکٹ ورلڈ کپ سیمی فائنل میں ہندوستان کو آسٹریلیا پر فتح کا مضبوط دعویدار بتایا ہے کیونکہ ان کا خیال ہے کہ گھریلو ٹیم کو روایتی طور پر دھیمے گیندبازوں کی مددگار رہے ایس سی جی پرا سپن اختیارات کے لئے گزرنا ہوگا۔چار بار کے چمپئن آسٹریلیا نے آخری آٹھ کے مقابلے میں کل یہاں پاکستان کو چھ وکٹوں سے شکست دے کر سیمی فائنل میں جگہ بنائی جہاں اس کا سامنا سڈنی کرکٹ گراؤنڈ پر 26 مارچ کو گزشتہ چمپئن ہندوستان سے ہوگا۔ورلڈ کپ کے ساتھ ون ڈے کرکٹ کو الوداع کہنے والے مصباح نے کل آسٹریلیا کے خلاف شکست کے بعد کہاسڈنی میں کھیلتے ہوئے انہیں اچھے اسپنر کی کمی محسوس ہوگی۔ یہ فرق پیدا کر سکتا ہے کیونکہ سڈنی میں اسپنروں کو کافی کامیابی ملی ہے اور عمران طاہر نے بھی گزشتہ میچ میں وہاں اچھا مظاہرہ کیا۔ یہ آسٹریلیا کیلئے مسئلہ ہو سکتا ہے۔مصباح نے کہا کہ ورلڈ کپ کے میزبان کو سیمی فائنل
مقابلے میں اچھے اسپنر کی کمی کھلے گی۔انہوں نے کہاانہیں وہاں مسئلہ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، اگرچہ یہ سخت مقابلہ ہوگا کیونکہ دونوں ٹیمیں اچھا کرکٹ کھیل رہی ہیں۔ایس سی جی پر ہوئے پہلے کوارٹر فائنل میں جنوبی افریقہ کے لیگ اسپنر طاہر نے 26 رن دے کر چار جبکہ جے پی ڈومنی نے ہیٹ ٹرک سمیت 29 رن پر تین وکٹ حاصل کئے تھے جس سے سری لنکا کی ٹیم کو صرف 133 رنز پر ڈھیر ہو گئی تھی۔ جنوبی افریقہ نے یہ میچ نو وکٹوں سے جیتا تھا۔لیگ مرحلے کے میچوں میں اگرچہ بلے کا دبدبہ بھی دیکھنے کو ملا تھا جب آسٹریلیا نے سری لنکا کے خلاف نو وکٹ پر 376 اور جنوبی افریقہ نے ویسٹ انڈیز کے خلاف پانچ وکٹ پر 408 رن بنائے تھے۔پاکستان کے کپتان مصباح الحق نے روایتی طور پر اسپن کی مانی جانے والی پچ سڈنی پر ہندوستان کو جیت کا مضبوط دعویدار بتایا ہے اور کہا تھا کہ آسٹریلیا کے پاس اسپن اختیارات کی کمی ہے لیکن کلارک ایسا نہیں سوچتے۔کلارک نے کہامجھے نہیں لگتا کہ سری لنکا کے خلاف ہمارے گزشتہ میچ میں گیند کافی اسپن ہوئی تھی۔ یہ اس پر منحصر ہے کہ کس طرح کا وکٹ تیار کی گئی ہے۔ اگر وکٹ پر گھاس ہوگی تو یقینی طور پر اس سے ہماری تیز گیند بازوں کو مدد ملے گی۔انہوں نے کہااگر گیند اسپن ہوتی ہے تو ہماری ٹیم میں اسپن کے اختیارات بھی موجود ہیں۔ اس لئے مجھے یقین ہے کہ سلیکٹر ایس سی جی پر پہنچنے کے بعد اس کا اندازہ کریں گے۔
اور بہترین آخری الیون پر غور کریں گے۔