قاہرہ کے جنوب میں واقع صوبہ الفیوم کے پراسیکیوٹرز نے ایک استانی کو بغیر حجاب کے سکول آنے والی لڑکی کے بال کاٹنے کے جرم میں چار دن قید کی سزا دے کر مزید تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
مصری حکام نے بچی کے والدین کی جانب سے شکایت کرنے پر مذکورہ استانی اور سکول کے ہیڈ ماسٹر کو بھی معطل کردیا۔ بچی کے والدین کے مطابق اس کی اسلامیات کی ٹیچر نے اسے حجاب نہ پہننے کی پاداش میں مارا تھا اور اس کے بالوں کو کٹر کی مدد سے کاٹ دیا۔
بچی کی والدہ نے پرائیوٹ ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہ بچی واقعے کے بعد سے انتہائی خراب نفسیاتی حالت میں ہے۔
والدہ کے مطابق “استانی نے یہ فعل دوسرے طلباء کے سامنے کیا اور باقی طلباء اس وقت قہقہے لگا رہے تھے۔ میری بیٹی ابھی تک بچی ہے۔ وہ تب تک حجاب
نہیں پہنے گی جب تک سے قائل نہیں کیا جائے گا۔”
مصری وزارت تعلیم کے مطابق سکولوں میں حجاب پہننا لازمی نہیں ہے۔
مصری صدر نے بار بار ملک میں مذہبی انقلاب کا مطالبہ کیا ہے تاکہ اسلامی شدت پسندی کا مقابلہ کیا جاسکے۔ اس سے پہلے بھی 2012ء میں ایک مصری عدالت نے دو بچیوں کے بال کاٹنے پر ایک معلمہ کو چھ ماہ قید کی سزا سنادی تھی۔