اخوان المسلمون کے خلاف فیصلوں کے بعد عدلیہ پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے
مصر کی جوڈیشل کونسل نے دو روز قبل العریش کے مقام پر قاتلانہ حملے میں تین جنوں کے قتل کے بعد عدالتی عملے بالخصوص جج حضرات کی جانوں کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے موثراقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔
مصری سپریم جوڈؑیشل کونسل کی جانب سے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جو ججوں اور پراسیکیوشن آفس کے تمام سرکاری ملازمین “اجتماعی انشورنس” اوران کی زندگی کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے سفارشات مرتب کرے گی۔
جوڈیشل کونسل نے تمام مصری ججوں کے دوران سفر حفاظت کو یقینی بنانے کے
ساتھ ساتھ عدلیہ کے دائرہ کار کو وسعت دینے کی بھی منظوری دی ہے اور ساتھ ہی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ العریش میں قتل ہونے والے تینوں جج صاحبان کے اہل خانہ کے لیے خصوصی معاشی تعاون کرے۔
خیال رہے کہ ہفتے کے روز مصرکے جزیرہ نما سیناء میں العریش کے مقام پر مسلح افراد کے حملے میں تین مصری جج اور ان کا ڈرائیور ہلاک ہوگئے تھے۔ یہ واقعہ اسی روز عدالت کی جانب سے سابق صدر محمد مرسی اور اخوان المسلمون کے ایک سو کے قریب رہ نمائوں کو سزائے موت سنائے جانے کے کچھ ہی دیر بعد پیش آیا تھا۔