قاہرہ میں دستی اور گھریلو ساختہ بم کے دھماکوں میں 9 افراد زخمی
اخوان المسلمون کے رہ نما محمد علی بشر کو نومبر کے آخر میں حکومت مخالف مظاہروں کی اپیل کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
مصر میں حکام نے اخوان المسلمون کے ایک سرکرہ رہ نما کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ دارالحکومت قاہرہ میں
ایک گھریلو ساختہ بم کے دھماکے اور ایک دستی بم کے دھماکے میں پانچ پولیس اہلکاروں سمیت نو افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
اخوان کے رہ نما محمد علی بشر کو جمعرات کو علی الصباح نیل ڈیلٹا میں واقع ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا ہے۔مصری سکیورٹی حکام کے مطابق انھوں نے لوگوں سے اس ماہ کے آخر میں حکومت کے خلاف مظاہروں میں حصہ لینے کی اپیل کی تھی لیکن حکومت کے خلاف ان ریلیوں کی اپیل ان کی جماعت نہیں بلکہ سخت گیر اسلامی گروپ سلفی فرنٹ نے کی ہے۔محمد علی بشر ماضی قریب میں اخوان اور حکومت کے درمیان مذاکرات میں بھی کردار ادا کرتے رہیں گے۔
درایں اثناء دارالحکومت قاہرہ میں راعمسیس اسکوائر اسٹیشن پر ایک ٹرین میں دستی بم کے دھماکے سے خوف وہراس پھیل گیا اور لوگوں میں بھگدڑ مچ گئی جس کے نتیجے میں چار افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
قاہرہ کے جنوبی علاقے میں واقع حلوان یونیورسٹی کے باہر ایک اور واقعہ پیش آیا ہے اور وہاں سکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں کی جانب ایک نامعلوم حملہ آور نے گھریلو ساختہ دستی بم پھینکا جس کے دھماکے کے نتیجے میں پانچ اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔
ماضی میں مصری سکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث ایک جنگجو گروپ اجناد مصرنے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر جاری کردہ بیان میں اس حملے کی ذمے داری قبول کر لی ہے اور جامعات کے باہر سکیورٹی اہلکاروں اور پرائیویٹ کمپنیوں کے ملازمین پر مزید حملوں کی دھمکی دی ہے۔اس تنظیم کا کہنا ہے کہ اس نے یہ حملہ طالبات کی گرفتاریوں اور ان پر حملوں کے ردعمل میں کیا ہے۔