لیبیا میں مصری اور اماراتی سفارت خانوں کے قریب کار بم دھماکہ
مصر کو پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران دہشت گردی کی دو الگ الگ خوفناک کارروائیوں کے ذریعے دہشت گردوں نے سخت پیغام دینے کی کوشش کی ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق ان کارروائیوں میں کم از کم آٹھ افراد لاپتہ یا ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔
دہشت گردی کا پہلا واقعہ مصری بحریہ کی ایک کشتی کے ساتھ پیش آیا۔ جس میں بحریہ کے آٹھ اہلکاروں کے لاپتہ ہو جانے کی
اطلاع ہے۔ جبکہ دوسرا واقعہ صبح سویرے لیبیا کے اہم ترین شہر طرابلس میں مصری سفارت خانے سے متصل ہوا ہے جس کی تفصیلات ابھی مو صول ہو رہی ہیں۔
مصری فوج کے ترجمان کے مطابق عسکریت پسندوں نے بحریہ کی کشتی کو بحرمتوسط میں بدھ کے روز نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس حملے کے نتیجے میں پانچ فوجی اہلکار زخمی جبکہ آٹھ سمندر میں لاپتہ ہو گئے ہیں۔
فوجی ترجمان کے مطابق یہ دہشت گردانہ کارروائی مصری صوبہ دامیتا کے ساحلی علاقے کے نزدیک سمندر میں کی گئی، تاہم جوابی کارروائی کر کے فوج نے حملہ آوروں کے زیر استعمال چار کشتیاں تباہ کر دی ہیں جبکہ 32 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ بحریہ کی کشتی کو نشانہ بناانے کے ساتھ ہی فوج کو طلب کر لیا گیا تھا۔ فوجی ترجمان محمد سمیر نے کہا ” پانچ زخمی ہونے والے فوجی اہلکاروں کوفوجی ہسپتال منتقل کرکے ان کا علاج شروع دیا گیا ہے۔ ”
فوجی ترجمان نے مزید کہا” گرفتار کیے گئے افراد سے تفتیش کے علاوہ فوج نے فوری طور پر مختلف پہلووں سے اس واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔” حملہ آور ماہی گیری کے لیے استعمال ہونے والی کشتیوں پر سوار تھے اس لیے اندازہ نہ ہو سکا کہ ان کشتیوں پر راکٹ ، راکٹ لانچر اور گرینیڈز یا دوسرا بھاری اسلحہ ہو سکتا ہے۔
اس سے پہلے جزیرہ نما سیناء میں حملے کرنے والے دہشت گردوں کی طرف سے ایسا کوئی حملہ سمندر میں نہیں کیا گیا تھا۔ تاہم ابھی تک کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
دوسری جانب ترجمان نے لاپتہ آٹھ اہلکاروں کی تلاش کے سلسلے میں کسی پیش رفت کا اپنے بیان میں ذکر نہیں کیا ہے۔ یاد رہے مصر نے سیناء میں سکیورٹی اہلکاروں کی ایک دہشت گردانہ کارروائی میں ہلاکت کے بعد تین ماہ کے لیے ہنگامی حالت نافذ کر رکھی ہے۔
دہشت گردوں نے دوسری بڑی کارروائی مصر کے پڑوسی مگر سخت شورش زدہ لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں مصری سفارت خانے کے قریب ایک کار بم دھماکے کی صورت میں کی گئی ہے ۔ تاہم عینی شاہدین نے فوری طور پر کسی نقصان کے بارے میں نہیں بتایا ہے ، نہ ہی یہ معلوم ہو سکا ہے کہ اس کار بم دھماکے کا اصل ہدف کیا تھا۔
معلوم ہوا ہے کہ طرابلس میں مصری اور اماراتی سفارت خانے قریب قریب ہی واقع ہیں۔ تاہم ابھی تک یہ واضح نہین ہو سکا کہ اس کاربم دھماکے کا ہدف صرف مصری سفارتخانہ تھا یہ اس سے متصل اماراتی سفارت خانہ بھی۔ دھماکے سے قریبی عمارات اور بعض دکانوں کو نقصان پہنچا ہے۔
مصر اور امرات ان ممالک میں شامل ہیں جو ان دنوں عرب ملکوں کی ایک مشترکہ فوج کی تشکیل پر غور میں شامل ہیں تاکہ لیبیا اور یمن ایسے ملکوں میں اسلامی عسکریت کے چیلنج کو مل کر نمٹ سکیں۔
واضح رہے بدھ کے روز مصری سرحد سے متصل قائم مصری حکومت کے نئے دارالحکومت تبروک میں بھی کار بم دھماکہ ہوا جس میں چار سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔