ماہ صیام ختم ہوتے ہی انسانی شیطان نے کرتب دکھانے شروع کر دیے
مصر میں ماہ صیام کے بابرکت دن مکمل ہوتے انسان نما شیطانوں نے ایک مرتبہ پر اپنا رخ پبلک مقامات کی جانب کر لیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عیدالفطر کے موقع پر ملک میں سخت ترین سیکیورٹی کے باوجود کھلے عام خواتین کو ہراساں کیے جانے کے واقعات میں بھی غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کی رپورٹ کے مطابق مصر میں عیدالفطر کا اعلان ہو
تے منچلوں کی بے راہ روی کے کئی واقعات ظہور پذیر ہوئے ہیں ملک کے مختلف شہروں میں خواتین کے ساتھ ساتھ چھیڑ چھاڑ کی کوششیں کی گئی ہیں اور انہیں اجتماعی طور پر ہرساں کرنے کی کوشش کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق چند ماہ قبل قاہرہ کے قریب ایک خاتون کو سر عام جنسی تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے واقعے کے بعد حکومت نے پبلک مقامات کی سیکیورٹی سخت کرنے کے ساتھ خواتین کو ہراساں کرنے کے مرتکب عناصر کو کڑی سزائیں دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ یہ فیصلہ بھی زیادہ موثر ثابت نہیں ہوا ہے کیونکہ عیدالفطر کا اعلان ہوتے قاہرہ سمیت کئی دوسرے شہروں میں خواتین کو ہراساں کیے جانے کے کئی سلسلہ وار واقعات رونما ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق خواتین کو ہراساں کیے جانے کے رپورٹ ہونے والے اہم واقعات میں جامعہ الازھر پارک،کبری قصر النیل اور الفسطاط پارک کے واقعات خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کبری قصرالنیل میں عیدالفطر کے پہلے روز میٹرو بس اسٹینڈ کے قریب واقع ایک پارک میں سیکڑوں نوجوان لڑکے اور لڑکیاں جمع تھے جہاں ایک لڑکی سے اجتماعی جنسی زیادہ کی کوشش کی گئی۔ اس موقع پر پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی لیکن وہ بھی خواتین پر ہونے والے مظالم کو روکنے میں ناکام رہی۔ اس موقع پر لڑکیوں اور لڑکوں کے مابین ایک دوسرے کے خلاف گالم گلوچ اور بدکلامی بھی کی گئی۔ چھیڑ چھاڑ کے دوران لڑکیوں نے وہاں سے فرار اختیار کرنے کی ناکام کوشش کی۔
ایسا ہی ایک اقعہ الحیرہ میں عیدالفطر کے پہلے روز ایک چڑیا گھر میں پیش آیا، جہاں بڑی تعداد میں مرد و زن چڑیا گھر کی سیر کے لیے ائے تھے۔ اس موقع پر بھی خواتین کو ہراساں کیا گیا حالانکہ چڑیا گھر کی انتظامیہ کی جانب سے سیاحوں کو ہر ممکن تحفظ فراہم کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی تھی۔
عینی شاہدین نے بتابا کہ الازھر پارک میں لڑکوں کا ایک گروپ لڑکیوں کا مسلسل پیچھا کرتا رہا جس کے نتیجے میں پارک میں موجود لڑکیاں سخت خوف زدہ ہو گئیں۔ یہاں پر بھی پولیس لڑکیوں کو تحفظ دلانے میں ناکام رہی۔ دارالحکومت قاہرہ کے وسط میں عبدالمنعم ریاض پارک کی حالت بھی دوسروں سے مختلف نہیں۔ یہان بھی خواتین کو ہراساں کرنے کے کئی واقعات رونما ہو چکے ہیں۔