قاہرہ: مصر کی حکومت نے تاریخ میں پہلی بار فن کاروں، گلو کاروں اور شوبز سے وابستہ افراد کے لیے نیا ضابطہ اخلاق متعین کرتے ہوئے ان کے لیے نیم عریاں اور غیراخلاقی لباس زیب تن کرنے پرپابندی عائد کردی ہے۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق مصر کی میوزک ٹریڈ یونین کے چیئرمین ھانی شاکر کی زیرصدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ فن کاری اور اداکاری کے دوران کوئی بھی فن کار تھیٹر پرغیراخلاقی اور نیم عریاں لباس پہن کرنہیں آئے گا۔ تمام فن کاروں کو کلبوں اور موسیقی کے پروگراموں میں شرکت کرتے ہوئے باوقار لباس زیب تن کرنے کو یقینی بنانا ہوگا۔
اجلاس کے بعد پریس کو جاری ہونے والے ایک بیان میں تمام فن کاروں اور فن کارائوں کو مطلع کیا گیا ہے کہ وہ لباس کے حوالے سے آئندہ اس نئے ضابطہ اخلاق کی سختی سے پابندی کریں۔ خلاف ورزی کرنے والے خلاف انضباطی کارروائی کے ساتھ ساتھ فلموں اور تھیٹر میں حصہ لینے پرپابندی بھی عائد کی جاسکتی ہے۔ میوزک یونین کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ نئے ضابطہ اخلاق کا مقصد فن کاروں اور شو بز کے شعبے سے وابستہ افراد کو مصر کی معاشرتی اقدار کا پابند بنانا اور متنازعہ گیٹ اپ اختیار کرنے سے روکنا ہے۔
نئے ضابطہ اخلاق کا تعلق صرف فن کاروں کے باوقار لباس تک محدود نہیں بلکہ شوبز میں کام کرنے والے تمام افراد کو نا مناسب الفاظ اور فقرہ بازی سے بھی منع کردیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ حالیہ کچھ عرصے کے دوران فن کاروں کی جانب سے لباس اور زبان وبیان کے حوالے سے بعض افسوسناک غلطیاں سرزد ہوئی ہیں جو مصری سماج اور معاشرتی اقدار کی نفی کرتی ہیں۔