لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔۲۸ نکاتی مطالبات کے سلسلہ میں گزشتہ تین دنوں سے اترپردیش میں میونسپل کارپوریشن ملازمین یونین کی چل رہی عوامی بیداری مہم جمعہ کو دھرنا و مظاہرہ میں تبدیل ہو گئی۔ جمعہ کو سیکڑوں ملازمین میونسپل کارپوریشن دفتر پہنچے اور مطالبات کے سلسلہ میں دھرنا و مظاہرہ شروع کر دیا جوسہ پہر چار بجے تک جاری رہا۔
ہاتھوں میں نعرے لکھی تختیاں لیکر پہنچے ملازمین اترپردیش میونسپل کارپوریشن ملازمین یونین کے بینر تلے متحد ہو گئے اور ۲۸ نکاتی مطالبات کے سلسلہ میں یونین کے صدر راجیش سنگھ و جنرل سکریٹری رام کمار راوت کی قیادت میں دھر
نا و مظاہرہ شروع کر دیا۔ ملازمین نے کارپوریشن انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی۔ ملازمین کارپوریشن میں پھیلی بدعنوانی کی جانچ غیر جانبداری ایجنسی سے کرائی جائے، کام کرنے کے طریقہ کو شفافیت اور بدعنوانی سے پاک ، دوہرے طریقہ کو موثر بنایا جائے، ملازمین و افسران کی ذمہ داری طے کی جائے، چہارم زمرہ کے ملازم کو فوری وردی دی جائے، کارپوریشن کی زمین ملازمین کو الاٹ کی جائے، کارپوریشن کی عمارتوں و کالونیوں میں ناجائز قبضے ہٹاکر ملازمین کو الاٹ کی جائے، کارپوریشن انتظامیہ کی ایک کمیٹی تشکیل کر کے یونین کی حصہ داری یقینی بنائی جائے، دفعہ ۱۰۸ کے ملازمین کو مستقل کئے جانے کا حکم فوری جاری کیا جائے، سبھی زمروں کو اے سی پی کا فائدہ و بقایا جات کی ادائیگی کی جائے، کام دینے والی تنظیم کے ذریعہ ملازمین کا حاضری رجسٹر بنوانے سمیت ۲۸ نکاتی مطالبات کے سلسلہ میں دھرنا و مظاہرہ کررہے تھے۔ یونین کے صدر راجیش سنگھ و جنرل سکریٹری رام کمار راوت نے مشترکہ طور سے کہاکہ اس سلسلہ میں کئی مرتبہ تحریر میئر و سٹی کمشنر کو دی جا چکی ہے لیکن آج تک اس پر کوئی عمل نہیں ہوا جس کے سبب ملازمین دھرنا و مظاہرہ کرنے پر مجبور ہوئے۔ سہ پہر چار بجے تک دھرنا و مظاہرہ جاری ر ہا جو چار بجے کے بعد بھوک ہڑتال میں تبدیل ہو گیا۔ دھرناو مظاہرہ میں خاص طور سے کالی پرساد پانڈے، رام کرپال سنگھ، شمبھو ناتھ مشرا، کرشن مگن سنگھ وجے کمار یادو، راجیش کمار باجپئی، منگل سنگھ، اودھیش کمار پانڈے، محمد فاضل، محمد ریحان، فریدہ رضوی سمیت سیکڑوں ملازمین موجود تھے۔