لکھنؤ:مظفر نگر تشدد کے دوران ایک نیوز چینل کے اسٹنگ آپریشن میں پھنسے سینئر وزیرمحمد اعظم خاں تقریباً بری ہو گئے ہیں۔ ایوان کی جانب سے تشکیل جانچ کمیٹی نے آج ایوان میںاپنی عبوری رپورٹ پیش کی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس سلسلہ میں چینل کی طرف سے کوئی بھی ثبوت دستیاب نہیں کرایا گیا ہے۔ جانچ کمیٹی نے چینل کے خلاف کارروائی کی سفارش کی ہے۔ بی جے پی کو چھوڑ کر سبھی پارٹیوں نے نیوز چینل کے ذمہ دار افراد کو توہین کا نوٹس بھیجنے پر اتفاق ظاہر کیا۔ اسپیکر اسمبلی ماتاپرساد پانڈے کی جانب سے تشکیل کمیٹی کے چیئر مین سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی ستیش کمار نگم نے آج ایوان میں رپورٹ پیش کی۔ انہوںنے بتایا کہ ۸۱ستمبر سے اب تک پانچ بار نیوز چینل کے ذمہ دار افراد کو میٹنگ میں اپنی بات پیش کرنے کیلئے بلایا گیا لیکن چینل کی طرف سے کوئی نہیں آیا۔ اسٹنگ آپریشن کی سی ڈی اور دیگر دستاویز چینل سے مانگے گئے لیکن دستیاب نہیں کرائے گئے۔ بار بار بلانے پر بھی اس چینل کا رپورٹر اور کیمرہ مین کمیٹی کے سامنے حاضر نہیں ہوئے۔ اس سلسلہ میں دونوں چینلوں کو چلانے والے گروپ ڈائرکٹر کو بھی خط لکھا گیا لیکن کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ اس سے واضح ہو تا ہے کہ چینل کے پاس اس آپریشن سے متعلق کوئی ثبوت نہیں ہے۔ کمیٹی کے چیئر مین ستیش نگم نے بتایا کہ نیوز چینل کے اس رویہ سے ایوان کی توہین ہوئی ہے چینل کی طرف سے جانچ میں رکاوٹ پیدا کی گئی ہے۔ جانچ کمیٹی نے چینل کے خلاف کارروائی کی سفارش ایوان سے کی ہے۔
واضح رہے کہ مظفر نگر فساد کے دوران ایک نیشنل نیوز چینل نے ریاستی حکومت کے سینئر وزیر محمد اعظم خاں کے خلاف جانبداری کا الزام عائد کرتے ہوئے اسٹنگ آپریشن کیا تھا۔ یہ معاملہ جب ایوان میں اٹھا تو اسپیکر ماتاپرساد پانڈے نے کل جماعتی جانچ کمیٹی تشکیل کی تھی۔ کمیٹی میں رکن اسمبلی ستیش کمار نگم، محمد عرفان سولنکی، سنگرام یادو، برج لال سونکر، لوک دل کے رکن اسمبلی یش پال، بی ایس پی رکن اسمبلی سریش شرمااور کانگریس کے دلنواز خان کو شامل کیا گیا تھا۔ ستیش نگم کو کمیٹی کا چیئر مین بنایا گیا تھا۔ اسپیکر اسمبلی نے سرمائی اجلاس کے دوران رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی تھی اسی کے تحت آج عبوری رپورٹ ایوان میں پیش کی گئی۔ اسٹنگ آپریشن کی سچائی ثابت نہ ہونے پر چینل کے خلاف کارروائی ہو سکتی ہے۔