وقف بورڈ میں ایماندار افراد کو لانے کے لئے ہم ہر ممکن کوشش کریں گے ،تحریک میں نہ شامل ہونے والوں سے کیوں نہیں کیا جاتا سوال
لکھنؤ ۲۶ ستمبر : مجلس علماء ہند کے جنرل سکریٹری امام جمعہ مولانا سید کلب جواد نقوی نے کشمیری سیلاب زدگان کے لئے ایک بار پھر مدد کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت کشمیر میں سیلاب زدگان کو امداد کی بہت ضرورت ہے خاص طور پر ان نشیبی علاقوں میں جہاں ابھی تک پانی بھر ہوا ہے اور لوگ فاقے کرنے پر مجبور ہیں ۔
مولانا نے کہا کہ زیادہ تر مومنین کے گائوں نشیبی علاقوں میں تھے لہذا ابھی ان تک کوئی معقول امدادی سامان نہیں پہونچ سکاہے لہذا زیادہ سے زیادہ راحتی و امدادی سامان لوگ کلب عابد پلاذہ گھاس منڈی چوک میں موجود کیمپ میں پہونچائیں ۔مولانا نے مزید کہاکہ سب سے بڑی عبادت مظلوموں کی مدد کرنا ہے یہ نماز سے بھی بڑی عبادت ہے اس لئے کہ اگر کوئی مظلوم مدد کے لئے آواز دے تو شریعت کہتی ہے کہ نماز چھوڑکر پہلے اسکی مدد کرو۔مولانا نے مزید تشریح کرتے ہوئے کہاکہ بہت سے ایسے کبیرہ گناہ ہیں جنہیں اللہ معاف نہیں کرتا ہے مگر حدیث میں واقع ہوا ہے کہ اگر مظلوموں کی مدد کی جائے تو اللہ وہ گناہ بھی معا ف کردیتاہے ۔
مولانا نے وقف بورڈ کے مسائل پر گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ اوقاف کے سلسلے میں ہم اپنی شرعی ذمہ داریوں کو نبھا رہے ہیں کامیابی خدا کے ہاتھ میں ہے لہذا ہم ایک دن ضرور اپنی تحریک میں کامیاب ہوں گے ۔چونکہ حکومت اور محکمہ ٗ وقف پوری طرح سے ہمارا مخالف ہے اس لئے پریشانیوں کا سامنا ہے
لیکن ہماری ہر ممکن کوشش یہی ہے کہ وقف بورڈ میں ایماندار اور صاف شبیہ کے لوگ آئیں ۔مولانا نے کہا کہ کچھ لوگ خاص طور پر کچھ میڈیا والے یہ سوال کرتے ہیں کہ آپکے ساتھ تحریک میں لکھنؤ کے کچھ مولوی حضرات کیوں شریک نہیں ہوتے آخر یہ سوال ان افراد سے کیوں نہیں پوچھا جاتا ہے کہ وہ کسی بھی تحریک یا احتجاج میں کیوں شامل نہیں ہوتے ؟چاہے وہ احتجاج مظلوموں کی حمایت میں ہو یا امام کی جائداد اوقاف کے لئے ہو وہ کہیں بھی شامل نہیں ہوتے ۔ ہماری طرف سے سبکو مدعو کیا جاتاہے اسکے باوجود کچھ لوگ شریک نہیں ہوتے ہم اپنی ذمہ داری سے بری ہیں یہ سوال اب ان لوگوں سے میڈیا کرے کہ وہ کس سیاسی مصلحت کی بنا پر
شریک نہیں ہوتے ۔
جاری کردہ :فراز نقوی