ملزم نے خود کو بھی مارا چاقو، دونوں کواسپتال میں کرایا گیا داخل
لکھنو:عالم باغ علاقہ میں معشوقہ نے عاشق سے بات کرنا بند کر دی تو ناراض عاشق نے ملنے کے بہانے بلاکر اس کی گردن پر چاقو سے حملہ کر دیا اس کے بعد ملزم نے خود کو بھی چاقو سے زخمی کرلیا۔ سر راہ ایسا منظر دیکھ کر آس پاس کے لوگ بھی حیران رہ گئے۔ اطلاع پولیس کو دی گئی۔ موقع پر پہنچی پولیس نے زخمیوںکو کمانڈ اسپتال میں داخل کرایا جہاں دیر شب انہیں ہوش نہیں آیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ہوش آنے کے بعد ان سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔
آبائی طور سے راجدھانی کے الور باشندہ سریش فوج میں ڈرائیور ہے وہ یہاں اپنی اہلیہ کے ساتھ رہتا ہے۔ انسپکٹر عالم باغ کا کہنا ہے کہ ایک برس قبل شوہرکی موت کے بعد متوفی کے وارثین میں فوج میں نوکری کر رہی اس کی بیوی نیلو (تبدیل شدہ نام) کی سریش سے دوستی ہو گئی تھی۔ دونوں کے درمیان بات چیت کا سلسلہ شروع ہوا اور دیکھتے ہی دیکھتے پیار پروان چڑھنے لگا۔ ذرائع بتاتے ہیں کہ سریش نے اس بارے میں اپنی بیوی کو بھی بتا رکھا تھا لیکن اس نے چوری چھپے کاجل سے شادی کر لی تھی۔ اس بات کی اطلاع صرف دونوں کو ہی تھی۔ بتاےا جاتا ہے کہ کچھ دنوں سے سریش اور کاجل کے درمیان کشیدگی چل رہی تھی۔ سریش مسلسل کاجل پر بات چیت کرنے اور ملنے کا دباو¿ بنا رہا تھا لیکن کاجل اسے نظر انداز کر رہی تھی۔ منگل کی دوپہر کو سریش نے کاجل کو ملنے کیلئے عالم باغ کے کریپا روڈ پر بلایا تھا جہاں پہلے سے تیار ہوکر آئے سریش نے کاجل کی گردن پر چاقو سے حملہ کرکے گلا کاٹ دیا۔ کاجل کا شور سن کر لوگ دوڑے تب تک سریش نے خود پر چاقو سے حملہ کر لیا۔
لوگوں نے پولیس کی مدد سے انہیں کمانڈ اسپتال پہنچایا جہاں ان کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔ ایس ایس پی راجیش پانڈے کا کہنا ہے کہ سریش کے پاس سے خط ملاہے جس میں لکھا ہے کہ میں نے تنہاری مانگ میں سندور بھرا تھا اور ہم دونوں نے قسمیں کھائی تھیں۔ میں شوہر کا فرض نبھاتا رہا لیکن تم نے بیوی کا دھرم نہیں نبھایا۔ تمہارے پاس میرے لئے وقت بھی نہیں ہے۔ میں نے اپنی بیوی کو تمہارے بارے میں بتا دیا تھا اگر میری بیوی نے تمہےں کچھ کہا ہو تواس کیلئے مجھے معاف کر دو۔ فی الحال پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں ابھی ہوش میں نہیں ہیں ان کے ہوش میں آنے کے بعد پوچھ گچھ کی جائے گی۔