لکھنؤ(نامہ نگار)گوسائیں گنج علاقے میں رہنے والے ایک کسان کو آج دوپہر اس کے چچا اور چچازاد بھائی نے گولی مار دی۔ دونوں باپ بیٹوںنے کسان کو تین گولیاںماریں جس سے اس کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ واردات کے بعد کار سے فرار ہو رہے باپ بیٹے امیٹھی قصبہ کے نزدیک ایک ریلوے کراسنگ پر پھنس گئے تو وہ اپنی کار چھوڑ کر فرار ہو گئے۔ پولیس نے واردات میں استعمال کار کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے اوردونوں باپ بیٹوں کے خلاف
نامزد رپورٹ درج کر لی ہے۔
ایس پی دیہات سومتر یادو نے بتایا کہ گوسائیں گنج کے پسکرا گاؤں میں ۳۲سالہ فرقان اپنے کنبہ کے ساتھ رہتا تھا۔ گاؤں میں ہی کھیت کے نزدیک اس کے بزرگوںکا ایک قبرستان ہے بتایا جاتا ہے کہ آج صبح فرقان قبرستان میںمزدوروں کے ساتھ کچھ کام کرارہا تھا کہ اسی درمیان فرقان کے چچا حسن گنج کھدرا میں رہنے والے ہائیڈنگ محکمہ سے سبکدوش طیب اور اس کا بیٹا عمران اپنی انڈیکا کار سے وہاں پہنچ گئے۔ کھیت میں لگے ایک درخت کوکاٹنے کے بعد ملی رقم کے سلسلہ میں فرقان سے چچا اور چچازاد بھائی کے بیچ جھگڑا ہونے لگا۔ اسی درمیان طیب اور اس کے بیٹے عمران نے فرقان پر اپنی بیوہ پھوپھی کے سونے کے کنگن فروخت کر کے اس کا بہتر طریقے سے علاج نہ کرانے کا الزام عائد کیا۔ دیکھتے ہی دیکھتے ان لوگوں کے درمیان جھگڑا کافی بڑھ گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ اس درمیان طیب اور اس کے بیٹے عمران نے لائسنسی بندوق اورریوالور نکالی اورفرقان پرتین فائر کر دیئے ۔ تینوں گولیاں فرقان کے سینے پر لگیں اوروہ وہیں گر پڑا۔
اچانک گاؤں میں چلی گولیوں کی وجہ سے وہاں افراتفری کا ماحول پیدا ہوگیا۔ گولی چلنے کی آواز سن کر جب تک گاؤں والے موقع پر جمع ہوتے تب تک طیب اور اس کا ملزم بیٹااپنی انڈیکا کار لے کر وہاں سے فرار ہو گئے۔گاؤں والوں نے ان لوگوں کو دوڑایا لیکن وہ فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ اطلاع ملتے ہی موقع پر گوسائیں گنج پولیس اور ایس پی دیہات بھی پہنچ گئے۔ پولیس کو موقع سے کچھ کھوکھے بھی ملے ہیں دوسری جانب واردات کے بعد کار سے فرار ہو رہے ملزم امیٹھی قصبے کے نزدیک ریلوے کراسنگ بند ہونے سے پھنس گئے۔گوسائیں گنج پولیس ان کا تعاقب کر رہی تھی خود کو پھنستا دیکھ کر دونوں باپ بیٹے اپنی کار چھوڑ کر وہاں سے بھاگ کھڑے ہوئے۔
پولیس نے واردات میں استعمال کار کو قبضے میں لے لیا اور تفتیش کے بعد گوسائیں گنج پولیس نے فرقان کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ اس معاملہ میں پولیس نے فرقان کے چچا طیب اور اس کے بیٹے عمران کے خلاف نامزد رپورٹ درج کر لی ہے۔ پولیس ان کی تلاش کر رہی ہے۔ مقتول فرقان کے کنبہ میں بیوی، ایک بیٹا اور تین بیٹیاں ہیں۔