اٹا(بھاشا)اٹاکی ایک عدالت نے پانچ سال قبل مغویہ طالب علم قتل کے معاملے میں ایک شخص اوراس کے چار بیٹوں کوعمر قید کی سزا سنائی ہے۔استغاثہ کے مطابق جیتھرا علاقہ کے گائوں بہنگوکے ناورسنگھ کا بیٹانیم سنگھ (۱۸)ہائی اسکول امتحان دینے کیلئے ۲۰۰۹میں جیتھراگیا لیکن گھر واپس نہیں پہنچا۔طالب علم کے والد نے تھانہ میں بیٹے کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی۔ ۱۸؍مارچ کو نیم سنگھ کی مسخ شدہ لاش گائوں کے باہر کھیت میں پڑی ہوئی ملی۔قاتلوں نے س کے ہاتھ پیر کی انگلیاں کاٹ دی تھی۔اہل خانہ کے ذریعہ اغوااورقتل کا مقدمہ گائوں کے رمیش اوراس کے بیٹے پپو، سوم ویر ،منجو اورسنجو کے خلاف درج کرایا گیا تھا۔ پولیس کی تحقیقات میں یہ بات واضح ہوئی کہ متوفی نیم سنگھ کے بھائی کیلاش نے رمیش کے چاروں بیٹوں کو دہلی میں ملازمت پر رکھ لیاتھا اسی دوران پپودہلی سے ایک لڑکی کو اپنے ساتھ بھگاکر جب گائوں لے گیا تو کیلاس نے اس کے تین دیگربھائیوں کو ملازمت سے ہٹادیا اس بات سے ناراض چاروں بھائی اوران کے والد نے کیلاش کے اہل خانہ کو سبق دینے کیلئے نیم سنگھ کو اغواکرکے اسے قتل کردیا۔ مقدمہ کی سماعت کے بعد ایڈیشنل سیشن جج کمار تیاگی نے پانچوںملزمین کو نیم سنگھ اغواوقتل کرنے کا قصوروار قراردیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنا
ئی ۔