سری نگر:ریاست جموں وکشمیر میں ثقافتی طور مالا مال اثاثوں کو نئی منزلوں سے ہمکنار کرنے کی غرض سے وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید نے سیاحت و ثقافتی محکموں کی ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دینے کے احکامات صادر کئے ہیں ۔ کمیٹی راجستھان کی انڈین ہیری ٹیج ہوٹلز ایسوسی ایشن کے ساتھ ریاست کے ثقافتی ورثوں کو آمدنی بخش بنانے کیلئے صلاح مشورہ کرے گی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آزادی سے پہلے جموں وکشمیر واحد سیاحتی منزل رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ریاست ثقافتی ورثوں سے مالا مال ہے اور حکومت ان کے رکھ رکھا¶ اور ان کی شانِ رفتہ کی بحالی کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے گی۔
مفتی محمد سعید جن کے پاس محکمہ سیاحت کا قلمدان بھی ہے ،نے ان باتوں کا اظہار آج یہاں جودھپور کے آئی ایچ ایچ اے کے صدر مہاراجا گج سنگھ جی کے ساتھ میٹنگ کے دوران کیا۔ کشمیر کے تاریخی اثاثوں کی شانِ رفتہ اور ان کی اہمیت کو اُجاگر کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ان تاریخی اثاثوں کی بحالی اور انہیں ہماری ثقافت کی ایک علامت کے طور ظاہر کرنے سے ان اثاثوں کو مٹنے سے بچایاجاسکتا ہے ۔
انہوں نے کمیٹی کو جے اینڈ کے ہیری ٹیج ٹورازم فریم ورک کو ایک ٹھوس شکل دینے کے لئے آئی ایچ ایچ اے کے ساتھ صلاح مشورہ کرنے کی ذمہ داری سونپی تا کہ ریاست کے فن، ثقافت، دستکاری، روائتی کھانوں اور موسیقی کو فروغ دیاجاسکے ۔ اس سے قبل ثقافتی ورثوں کے فروغ کے لئے وزیر اعلیٰ کی صدارت میں ہوئی میٹنگوں کے دوران محکمہ سیاحت کو ریاست کے سیاحتی ورثوں کے تحفظ اور انہیں وادی کے ٹورازم سرکٹوں کے ساتھ جوڑنے کے احکامات دیئے ہیں۔
ریاست انٹیک کے ساتھ ریاست کے ثقافتی ورثے کو سیاحتی نقشہ پر لانے کے لئے کام کر رہی ہے ۔ متعلقین کو اپنے قدیم وِیلاز کو ہیری ٹیج کاٹیج ، کیفے ، میوزیم اور ثقافتی مراکز کے طوربحالی پر زور دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے ہا¶س بوتس، دستکاری اور روائتی کھانوں کو مالا مال ثقافت کا ایک حصہ قرار دیا۔ماضی میں ثقافت، سیاحت اور دستکاری سیکٹرسیاحوں کے لئے انتہائی کشش کا مرکز رہے ہیں جو کہ ریاست کے عوام کے لئے آمدن کا ایک اہم ذریعہ تھا۔انہوں نے ان سیکٹروں کی بحالی کے لئے حکومت کے اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان اہم سیکٹروں کو گذشتہ برسوں کے نامساعد حالات کی وجہ سے دھچکہ لگا۔ وزیر اعلیٰ نے محکمہ سیاحت سے کہا کہ وہ راجستھان کی طرز پر تاریخی عمارتوں ، محلوں اور قلعوں کو ثقافتی بینی کے مرکز کے طور تبدیل کریں۔ انہوں نے ریاست کی زیارت گاہوں اور یاترا مقامات کو بھی سیاحتی منزل کے طور ترقی دینے کی ضرورت ہے ۔ ریاست کے مختلف تمدنوں کو اتحاد کی علامت قرار دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست جموں وکشمیر کثیر تمدنی علامتوں اور مہمانوازی کی وجہ سے محفوظ ہے ۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم نے عوام کے دِل جیتے ہیں کیوں کہ ہم ان کے ساتھ خلوص کے ساتھ پیش آتے ہیں۔انہوں نے ریاست پر وسطی ایشیائی ممالک کی فنِ دستکاری اور روائتی کھانوں کے اثرات کو اجاگرکرتے ہوئے جموں وکشمیر کے عوام کو عرصہ دراز سے نادر فن کو برقرار رکھنے کے لئے مبارک باد دی۔مہا جارا گج سنگھ نے اپنے خطبہ میں آئی ایچ ایچ اے کے وفد کے ساتھ ملاقات کرنے کے لئے وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایچ ایچ اے نے وزیر تعلیم کے علاوہ متعدد مقامی شراکت داروں کے ساتھ بھی میٹنگیں کی ہیں جو کہ اس سلسلے میں محکمہ سیاحت کو بہت جلد کنسپٹ پیرپیش کرے گا۔
صدر آئی ایچ ایچ اے نے وزیر اعلیٰ کو اگلے ماہ رنتھامبور میں ایسوسی ایشن کی سالانہ کنونشن میں شرکت کی دعوت دی۔ انہوں نے ہیری ٹیج ہوٹلز آف انڈیا سے متعلق وزیر اعلیٰ کو ایک کتاب پیش کی۔ آئی ایچ ایچ ایک کا قیام2001 ءمیں عمل میں لایا گیا تھا اس وقت ایسوسی ایشن کے ممبران کی تعداد13تھی جو کہ اب بڑھ کر184ہو گئی ہے ۔آئی ایچ ایچ اے کا ڈیلی گیشن گرمائی دارلخلافہ کے دورہ پر ہے ۔