نئی دہلی، 3مارچ (یو این آئی) لوک سبھا میں اپوزیشن جماعتوں نے جموں و کشمیر کے وزیر اعلی مفتی محمد سعید کے بیان پر آج جم کر ہنگامہ کیا جس کی وجہ
سے ایوان کی کارروائی دو بار ملتوی کی گئی۔
ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی اسپیکر سمترا مہاجن نے کہاکہ ترنمول کانگریس کے سوگت رائے کے وقفہ سوالات ملتوی کرنے کا نوٹس قبول نہیں کیا جاسکتا۔ اس پر اپوزیشن جماعتوں نے شور مچانا شروع کردیا اور تمام ممبران نے مسٹر سعید کے بیان پر مذمتی تجویز پیش کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ہنگامہ کیا۔ ہنگامہ کے دوران کانگریس کے لیڈر ملک ارجن کھڑگے کھڑے ہوئے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت مذمتی تجویز نہیں لانا چاہتی تو مسٹر سعید کے تبصرے پر وزیر اعظم نریندر مودی بیان دیں۔ اسپیکر سمترا مہاجن بار بار اراکین کو اپنی سیٹ پر بیٹھنے کے لئے کہتی رہیں لیکن ان کی بات نہیں سنی گئی اور ایوان کی کارروائی دس منٹ کے لئے گیارہ بجے تک ملتوی کردی گئی۔
ایوان کی کارروائی دوبارہ شروع ہوئی تو اپوزیشن ممبران پھر نعرے بازی کرتے ہوئے ایوان کے بیچ و بیچ پہنچ گئے اور مسٹر مودی سے بیان دینے کا مطالبہ کرنے لگے ۔ ڈپٹی اسپیکر ایم تھمبی دورائی نے ممبران کو اپنی اپنی سیٹ پر جانے کو کہا اور وقفہ سوالات چلنے دینے کی اپیل کی لیکن اراکین نے ان کی بات نہیں سنی اور شور شرابہ اور نعرے بازی کرتے رہے جس کی وجہ سے ڈپٹی اسپیکر نے کارروائی دوسری بار 15منٹ کے لئے ملتوی کرنی پڑی۔