لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ الیکشن کمیشن سماج وادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو و ابو اعظمی کے انتخاب لڑنے پر پابندی عائد کرے کیونکہ یہ دونوں قابل اعتراض بیانات دے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ اعظم خاں پر الیکشن کمیشن کی پابندی کے باوجود اب سماج وادی پارٹی کے لوگ ان کی خط و کتابت کو عوامی جلسوں میں بیان کرکے براہ راست فرقہ واریت کا زہر گھول رہے ہیں۔ ہم اس مسئلہ کو الیکشن کمیشن کے سامنے رکھیں گے۔ مذکورہ باتیں بی جے پی کے ریاستی صدر ڈاکٹر لکشمی کانت باجپئی نے پارٹی دفتر پرصحافیوں سے کہی۔ باجپئی نے کہا کہ بدایوں میں سماج وادی پارٹی کے امیدوار دھرمیندر یادو کی حمایت میں منعقدہ جلسہ میںوزیر اعلیٰ اکھلیش یادو کی موجودگی میں جس طرح رکن اسمبلی عابد رضا نے اعظم خاں کے خط کو پڑھتے ہوئے زہر افشانی کی اس پر الیکشن کمیشن فوری اثر سے توجہ دیتے ہوئے کارروائی کرے۔ انہوں
نے کہا کہ سماجوادی پارٹی لیڈران کے ابھی تک کے بیانات پر اگر غور کیا جائے تو سماج وادی پارٹی ریاست میں ووٹوں کی تقسیم کے ذریعہ انتخاب میں کامیابی حاصل کرنے کیلئے بیتاب ہے۔ پارٹی کے لیڈر جمہوری ادارے الیکشن کمیشن کو بھی چیلنج دے رہے ہیں۔ باجپئی نے کہا کہ کابینی وزیر شیو پال یادو بھی کئی مرتبہ الیکشن کمیشن کو چیلنج دے چکے ہیں، پارٹی سربراہ ملائم سنگھ یادو کے آبروریزی سے متعلق بیان نے سماج وادی پارٹی کے کردار کو ظاہر کر دیا جبکہ سماجوادی پارٹی کے لیڈر ابو اعظمی کا بیان تو زیادہ قابل اعتراض ہے۔
انہوں نے کہاکہ ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ شاید اس کا جواب سماج وادی پارٹی حکومت کے پاس ہو۔ انہوں نے الیکشن کمیشن سے اپیل کی کہ مذکورہ بیانات پر سنجیدگی سے توجہ دیتے ہوئے ملائم سنگھ یادو اور ابو اعظمی کے الیکشن پڑنے پر پابندی لگائی جائے۔