مجھ کو صنم ملے یا میری رسوائی ہو، کچھ تعرف بھلا اس بات سے کیا ہے مجھ کو چند لمحے تو میری عمر میں ایسے آئے، جس میں دشمنوں سے بھی بہت پیار ملا ہے مجھ کو کس طرح عمر کا دشوار سفر طے کرے گا، بیچ راستے میں کوئی چھوڑ گیا ہے مجھ کو 5 اگست کو لکھنو?¿ میں جنےشور مسراسمرتی تقریب میں امر سنگھ یہ شعر پڑھ کر بیٹھے تو اتر پردیش میں ایک نئی سیاسی ہلچل تیز ہو چکی تھی. فورم پر ملائم کی موجودگی میں ان کا
یہ شعر بہت کچھ کہہ گیا تھا. یہ قیاس اور تیز ہو گئے جب منگل کی صبح امر سنگھ اپنے پرانے ‘باس’ ملائم سنگھ سے ملنے ان کے گھر جا پہنچے. قیاسوں کا سلسلہ تب اور تیز ہو گیا جب ایس پی صدر نے امر سنگھ کو گاڑی میں بٹھایا اور اپنے ساتھ پارٹی دفتر لے کر روانہ ہو گئے. لیکن اس کے ٹھیک بعد امر سنگھ نے کہا کہ یہ غیر رسمی اور دوستانہ ملاقات تھی اور وہ سماج وادی پارٹی میں شامل نہیں ہو رہے ہیں. غور طلب ہے کہ حال ہی میں 5 اگست کو جنےشور مصر کی یاد میں منعقد ایک پروگرام میں عرصے بعد ملائم اور امر سنگھ ایک پلیٹ فارم پر نظر آئے تھے.