لکھنؤ، 5 مارچ (یو این آئی) اترپردیش کے وزیراعلی اکھلیش یادو نے آج کہاکہ ان کے والد ان کے ساتھ کبھی باپ تو کبھی قومی صدر کے طور پر پیش آتے ہیں۔اس سوال پر کہ آپ کی حکومت کے پاس جب اتنے پروگرام اور کامیابیاں ہیں تو نیتا جی (ملائم سنگھ یادو) حکومت سے ناراض کیوں ہیں تو وزیر اعلی نے کہاکہ کون والد اپنے بیٹے کو نصیحتیں نہیں کرتا۔ میں بھی اس سے مستثنی نہیں”۔سماج وادی پارٹی کے صدر نے کل اکھلیش یادو کے ساتھ ساتھ ان کی پوری حکومت کی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا تھا کہ اکھلیش چاپلوسوں سے ہوشیار ہو جاؤ۔ چاپلوس دھوکہ دیتے ہیں۔ انہوں نے چاپلوسوں کو جلد سے جلد اپنے سے دور کرنے کی نصیحت کی تھی۔ انہوں نیکہا تھا کہ کچھ افسران مہینوں تک دستاویزات اپنے پاس رکھتے ہیں اور بعد میں جی حضوری کرتے ہیں جس سے وزیراعلی خوش ہوجاتے ہیں۔
مسٹر یادو نے وزیروں پر بھی سخت تنقید کرتے ہوئے کہاتھا کہ اگر پارٹی کو شکست ہوئی تو نکمے وزراء کو ہٹا دیا جائے گا اور ممبران اسمبلی کا ٹکٹ کاٹا جائے گا۔وزیراعلی آج یہاں کام دھینو ڈیئری منصوبہ کے تحت 135 کروڑ کی لاگت سے تعمیر ہونے والی 39 اکائیوں اور 61 مرغ پروری منصوبہ کا سنگ بنیاد اور ماہی گیروں میں رہائش گاہوں کی تقسیم کر رہے تھے۔