لکھنؤ: صحت مراکز پر ملازمت دلانے کے نام پر جعلسازی کا سنسنی خیز معاملہ روشنی میںآیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ چارلوگوں نے ملازمت دلانے کے نام پر لاکھوں روپئے کی ٹھگی کی۔اس معاملہ میں ایک متاثر نے مانک نگر کوتوالی میں چاروں ملزمین کے خلاف نامزد رپورٹ درج کرائی ہے۔ پولیس نے دو لوگوں کو حراست میں بھی لے لیا ہے۔ پکڑا گیا ایک ملزم ریلوے میں ملازم بتایا جا تا ہے۔
بجنور ضلع کے رہنے والے جاگیش کمار نے مانک نگر پولیس سے شکایت کی کہ کچھ وقت قبل پارا کے رہنے والے ریلوے ملازم اجے کمار، سمیر سنگھ کلکٹریٹ ملازم مان سنگھ اور کمل کپور سے اس کی ملاقات ہوئی تھی ان لوگوں نے اس کو صحت مرکز میں ملازمت دلانے کی بات کہی تھی۔ ریلوے اور کلکٹریٹ ملازم نے اپنے اعلیٰ رسوخ کا فریب بھی اس کو دیاتھا۔ ملازمت ملنے کی لالچ میں جاگیش کمار ان کی باتوں میں آگیا۔ اس کے بعد ان لوگوں نے جاگیش سے تقریباً ۹لاکھ روپئے ملازمت دلانے کے نام پر وصول کئے۔ رقم لینے کے کچھ دن بعد ملزمین نے جاگیش کو ایک صحت مرکز کا فرضی تقرری نامہ تھما دیا۔ جاگیش اسی تقرری نامہ کی بنیاد پر ملازمت بھی کرنے لگا۔ اس کے بعد اس کو جب تنخواہ ملی تو پتہ چلا کہ اس کو ٹھیکہ ملازم کی طرح صحت مرکز پر رکھا گیا ہے اس ٹھگی کاپتہ چلنے پر جاگیش نے ملازمت دلانے والے لوگوں سے رابطہ کیا۔ ان لوگوں نے آگے اس معاملہ میں اپنا کوئی لینا دینا نہ ہونے کی بات کہتے ہوئے اپنا دامن جھاڑ لیا۔ٹھگی کا شکار جاگیش اس کے بعد لکھنؤ آیا۔ اس نے اس معاملہ میں مانک نگر کوتوالی میں چاروں ملزمین کے خلاف دھوکہ دہی اور جعلسازی کی رپورٹ درج کرائی۔ پولیس نے معاملہ کی تفتیش کی تو الزام درست نکلا۔ پولیس نے نامزد ملزمین اجے اور سمیر کو فی الحال حراست میں لے لیا ہے اور ان سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔
دس لوگوں سے کر چکے ہیں جعلسازی
متاثر جاگیش نے بتایا کہ جعلسازوں کی ٹھگی کا وہ تنہا شکار نہیں ہے جعلسازوں نے اس کی ہی طرح تقریباً ۰۱لوگوں کے ساتھ فریب دہی کی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ملزمین نے اب تک ملازمت دلانے کے نام پر ۰۵لاکھ روپئے سے زیادہ کی فریب دہی کی ہے۔ پولیس جعلسازی کرنے والوں کے نیٹ ورک کے بارے میں بھی پتہ لگارہی ہے پولیس کا کہنا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ ملزمین کے ساتھ اور بھی کچھ لوگ اس فریب دہی میں شامل ہوں۔