لکھنؤ. دیوالی تہوار کے دوران کچھ حساس مقامات پر فرقہ وارانہ تشدد بھڑک سکتی ہے. اس بات کو دیکھتے ہوئے مرکزی وزارت داخلہ نے ملک میں سیکورٹی انتظامات کو چاق چوبند رکھنے کی ہدایت دی ہے. اس کے علاوہ انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) نے مغربی یوپی میں فساد بھڑکنے کا بھی اندیشہ جتایا ہے. ادھر، وزارت نے خاص طور پر دہلی، ممبئی، ناگپور، پونے، حیدرآباد، بنگلور، احمد آباد، كولاكاتا، چنئی اور بڑودرا میں ہائی ا
لرٹ جاری کر دیا ہے.
گزشتہ سال گنیش پوجا، درگا پوجا اور عیدبقرعید کے دوران کئی مقامات پر ماحول کشیدہ ہو گیا تھا. اس سال ایسی کوئی واقعہ نہ ہو اس کے لئے وزارت داخلہ نے الرٹ جاری کر دیا ہے. آئی بی کے مطابق، یوپی کے مغربی علاقے میں انتظامیہ کو احتےاط برتنے کی ہدایت دی گئی ہے. آئی بی کی رپورٹ پر وزارت داخلہ کی اےڈواجري میں حقیقی خطرہ یوپی کے مغربی حصے کو بتایا گیا ہے.
بتاتے چلیں، بی جے پی کو اکثریت ملنے اور نریندر مودی کے وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد سے دہشت گرد اور مذہبی تنظیموں میں کھلبلی مچی ہوئی ہے. آئی بی کی رپورٹ کہتی ہے کہ ایسے ادارے اس بار دہشت واقعات کو انجام دینے کے ساتھ ساتھ ملک کو فرقہ وارانہ تشدد کی آگ میں جھونکنے کی فراق میں ہیں. رپورٹ کے مطابق، آنے والے تہوار کے وقت یہ تنظیم بڑے پیمانے پر گڑبڑی پھیلانے کی فراق میں ہے.
آئی بی کی رپورٹ کے مطابق، پورے مغربی یوپی میں تہوار کے دوران تشدد کا خطرہ منڈلا رہا ہے. رپورٹ میں میرٹھ، مظفرنگر اور شاملی ضلع کو حساس قرار دیا گیا ہے. اس کے علاوہ وارانسی کے آس پاس کے علاقے غازی پور، مئو اور اعظم گڑھ میں بھی انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی وارننگ دی گئی ہے. خفیہ ایجنسیوں نے ان علاقوں میں ہتھیاروں کا ذخیرہ بھی جمع کئے جانے کا خدشہ ظاہر ہے.