لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ کانگریس کا نعرہ توڑنا اورحکومت کرنا ہے جبکہ بی جے پی کا نعرہ جوڑو اور وکاس کرو کا ہے۔ کانگریس کو ناکامیوں کو چھپانے کا بہانہ چاہئے جبکہ بی جے پی کو ترقی کانیا راستہ بنانا ہے۔ کانگریس کیلئے مذہب ایک سیاسی ہتھکنڈہ ہے جبکہ بی جے پی کیلئے یہ قومی مفاد کا موضوع ہے۔ مذکورہ باتیں غازی آباد میں ریلی کو خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کے وزیر اعظم عہدہ کے امیدوار نریندر مودی نے کہیں۔ مودی نے کہا کہ کانگریس شکست کے دہانے پر ہونے کے باوجود فرقہ واریت کی زبا ن میں بات کرنے سے احتراز نہیں کر رہی ہے۔ سیکولرزم کا نعرہ کانگریس کیلئے صرف ایک انتخابی نعرہ تھا جس کی بنیاد پر وہ گزشتہ چالیس برسوں سے ملک کے عوام کو گمراہ کرتی آرہی ہے لیکن اب ملک کے عوام کو اتناگمراہ کیا جا چکا ہے کہ ان کی دھندلی آنکھوں سے بھی محبت صاف دکھائی دینے لگی ہے۔ ریلی میں نریندر مودی نے کانگریس سمیت سماج وادی پارٹی و بی ایس پی پر زبردست حملہ کیا۔انہوں نے کہاکہ کانگریس کو اس بات کا احساس نہیں تھاکہ ایک چائے والا اس سے اس کی کارگزاریوں کا حساب مانگے گا۔ کانگریس پریشان ہے کہ وہ نریندر مودی سے کیسے نمٹے۔ کانگریس کو کہیں سے کوئی صورت نظر نہیں آرہی ہے اس کے سیکولرزم کا کھیل ختم ہو چکا ہے ۔
اور مایوسی میں غرق کانگریس کو اپنی شکست صاف طور پر نظر آرہی ہے۔ نریندر مودی نے کہا کہ ایس پی اور بی ایس پی کے ساتھ ساتھ کنانگریس بھی اقتدار حاصل کرنا چاہتی ہے جبکہ بی جے پی ملک کی ترقی اور عوام کے مفاد کیلئے کام کرتی ہے۔