بارہ بنکی (نامہ نگار)اترپردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ورکن پارلیمنٹ نرمل کھتری نے رکن پارلیمنٹ پی ایل پنیا کی رہائش گاہ پر منعقدہ پریس کانفرنس میں ملک کے الیکڑانک میڈیا پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ الیکٹرانک میڈیا غیر جانبدار نہیں ہے۔ یہ ایک سیاسی پارٹی کے زیر اثر کام کررہاہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی کے زیر اثر رہ کر انہیں پارلیمانی انتخابات میں زیادہ سے زیادہ نشستوں پر کامیابی اور مودی کو ملک کا سب سے مقبول لیڈر بتایا جارہاہے۔لیکن جب حقیقت کا سامنا کرنا پڑا تو اعدادوشمارکودرست کرنا پڑا۔ سماجوادی پارٹی کو ناکام پارٹی بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی کی وجہ سے ریاست میں نظم ونسق بد سے بدتر ہوگیاہے۔ مظفر نگر فسادات میں مسلمان بے گھر ہوگئے لیکن ریاستی حکومت نے ان کی بازآبادکاری کے لئے ابھی تک کوئی قدم نہیں اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ سماجوادی
پارٹی نے ووٹوں کو یکطرفہ طور پر اپنے حق میں کرتے ہوئے مسلمانوں کے ساتھ غداری کی ہے۔انہوں نے کہا کہ اقلیتی فرقہ کے لوگ سماجوادی پارٹی کے بہکاوے میں آنے والے نہیں ہیں۔مسلمان بی ایس پی کو بھی آزما چکے ہیں کیونکہ بی ایس پی کی سپریمو موقع پرست ہیں اور وہ کئی مرتبہ بی جے پی سے ہاتھ ملاچکی ہیں۔
پی ایل پنیا اور بینی پرساد ورما کے تلخ رشتوں کے سلسلہ میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں مسٹر کھتری نے اس بات سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ پارٹی کے سرگرم لیڈر ہیں اورگونڈہ سے الیکشن میں کھڑے ہونے کی وجہ سے وہ مصروف ہیں۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ ریاست میں پارٹی کی لڑائی بی جے پی سے ہے۔انہوں نے کہا کہ سماجوادی پارٹی اور بی ایس پی کا وجود ختم ہوگیاہے۔ مسٹر کھتری کی موجودگی میں پیس پارٹی کے ٹکٹ پر ۲۰۱۲کے انتخاب کی امیدواروضلع پنچایت رکن اوشا گوتم نے کانگریس کی رکنیت حاصل کی۔ اس موقع پر بارہ بنکی کے کانگریس امیدوار پی ایل پنیا، ضلع کانگریس کمیٹی صدر فواد قدوائی سابق رکن اسمبلی رضوان قدوائی، مظہر عزیز اور اے پی گوتم سمیت تمام عہدیداران اور کارکنان موجود تھے۔