اورنگ آبا۔14؍اپریل( ڈاکٹر محمد شمس الحق ؍یو این این )گجرات میں ۲۰۰۲ء میں مسلمانوں کی نسل کشی کرنے والے بی جے کے وزیراعظم عہدہ کے امیدوار نریندرمودی اگر غلطی سے وزیراعظم بنتاہے تو ملک بربادہوجائے گا ۔اس قاتل شخص کو وزیراعظم عہدہ سے روکنے کیلئے ہم تمام کو مل کر کوشش کرنی ہوگی۔ اس طرح کا بیان بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی (سابق وزیراعلی اترپردیش )نے دیا ۔وہ عام خاص میدان پر ایک تشہیری اجلاس سے خطاب کررہی تھیں ۔ان سننے کیلئے ہزاروں کی تعداد میں موجود مردوخواتین موجوتھیں اور کافی دیر سے ان کی منتظر تھیں۔ مذکورہ تشہیری جلسہ عام بہوجن سماج پارٹی کے مراٹھواڑہ امیدواروں کی تشہیرکیلئے منعقد کیاگیاتھا۔ موصوفہ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے پسماندہ طبقات ، مسلم اقلیت ،بے روزگار وں کی فلاح وبہبود پر روشنی ڈالی ۔انھوں نے مزید کہا کہ آزادی کے بعد سے اب تک ملک میں کانگریس اوربی جے پی نے اپنی حکومتوں کے دوران بہوجن سماج اور پسماندہ طبقات اورمسلم اقلیتوں سماجی ،سیاسی اورتعلیمی ترقی کیلئے کچھ بھی کام نہیں کیاہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج ملک میں غریبی اوربے روزگاری میں مسلمانوں کی حالت انتہائی خراب ہوچکی ہے اور جسے سچر کمیٹی رپورٹ نے ثابت کردیا ہے۔ جبکہ سرمایہ دار گھرانے دن بند فربہ ہوتے جارہے ہیں جس کیلئے انہو ںنے تمام ترذمہ دار کانگریس اوربی جے پی کو قراردیاہے ۔انھوں نے ملک کی پسماندہ حالت کیلئے کانگریس کو قصو روار دیتے ہوئے بی جے پی اورکانگریس پر ملک کے صنعتکاروں کی مدد سے اقتدارحاصل کرنے کاالزام عائد کیا ۔ موصوفہ نے مایاوتی نے زوردیتے ہوئے کہا کہ ریاست اور مرکز میں بی ایس پی حکومت بنانی ہے اورصنعتکاروں کی حکومت ختم کرنی ہے۔انہو ںنے افسوس کرتے ہوئے کہا کہ آج آرپی آئی کئی حصوں میں منقسم ہوگئی ہے ۔ اس موقع پر اسٹیج پر بی ایس پی کے سے مراٹھواڑہ کے آٹھ اضلاع کے تمام بی ایس پی پارلیمانی امید وار ودیگرعہدیداران اور کارکنان موجودتھے۔