نئی دہلی۔ ملک کے سب سے اعلی شہری اعزاز ‘بھارت رتن’ سے نوازے گئے ماسٹر بلاسٹر سچن تندولکر نے اسے اپنی ماں اور ملک کی تمام ماؤں کو وقف کیا۔سچن کو صدارتی محل میں منعقد ایک تقریب میں صدر پرنب مکھرجی نے ‘بھارت رتن’ سے نوازا ۔ملک کے سب سے بڑے اعزاز کو پا کر بے حد جذباتی اور خوش نظر آ رہے سچن نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں اس اعزاز کو اپنی ماں اور ملک کی تمام ماؤں کو وقف کرتا ہوں۔ عظیم کر کٹر نے کہا کہ میں آج بہت خوش ہوں۔ یہ ملک بہت حسین ہے، اور اس کے لوگ بہت ہی عظیم ہے۔ جنہوں نے مجھے اتنے سالوں تک اس قدر پیار اور عزت دی
ہے۔میں یہ اعزاز پا کر بہت فخر محسوس کر رہا ہوں۔راجیہ سبھا ایم پی سچن نے ساتھ ہی کہا کہ وہ بھلے ہی اب کرکٹ سے ریٹائر ہو چکے ہیں لیکن وہ ملک کے لئے کام کرتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ میں کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے چکا ہوں، لیکن پھر بھی میں ملک کے لئے کھڑا رہوں گا۔جس سے سب کے چہرے پر مسکراہٹ لا سکوں۔سچن نے ساتھ ہی ‘بھارت رتن’ حاصل کرنے والے پروفیسرسی این آر راؤ کو بھی مبارکباد دی۔انہوں نے کہا کہ میں پرو فیسر راؤ کو مبارکباد دیتا ہوں، جنہوں نے سائنس کے میدان میں کافی کام کیا ہے اور ملک کے نوجوانوں کو بھی سائنسی بننے کے لئے حوصلہ افزائی کی ہے۔ بھارت رتن سے نوازے گئے پہلے کھلاڑی سچن تندولکر نے کہا کہ بھلے ہی ان کا کرکٹ کیریئر ختم ہو گیا ہے لیکن وہ ہندوستان کے مفادات کیلئے ‘بلے بازی’ کرتے رہیں گے۔صدر پرنب مکھرجی سے ملک کا سب سے بڑا شہری اعزاز حاصل کرنے کے بعد تندولکر نے صحافیوں سے کہا، ‘میرا کرکٹ کریئر بھلے ہی ختم ہو گیا ہے لیکن میں ہندوستان کے مفادات کے لئے’ بلے بازی ‘کرتا رہوں گا تاکہ ملک کے باشندوں کو مسکرانے کے موقع دے سکوں۔کرکٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ رن اور سنچری بنانے والے اس بلے باز نے بھارت رتن اپنی ماں سمیت ملک کی تمام ماؤں کو وقف کیا۔انہوں نے کہا،’ یہ سب سے بڑا اعزاز ہے اور میں اسے پا کر بہت خوش ہوں۔میں وہی بات دہرانا چاہتا ہوں جو میں نے دو ماہ پہلے کہی تھی کہ میں یہ اعزاز اپنی ماں اور ہندوستان کی تمام ماؤں کو وقف کرتا ہوں جنہوں نے اپنے بچوں کے خوابوں کو پورا کرنے کے لئے اپنی خوشی اور خواہشات کی قربانیاں دی ہیں۔’اپنی بیوی انجلی اور بیٹی سارا کے ساتھ ایوارڈ لینے آئے تندولکر نے کہا کہ وہ خود کو خوش قسمت مانتے ہیں کہ ان کا ہندوستان میں پیدا ہوئے۔انہوں نے کہا، ‘میں خوش قسمت ہوں کہ اس خوبصورت ملک میں پیدا ہوا۔اتنے سال تک ملک کے باشندوں نے جو محبت مجھ پر کی ہے۔ اس کے لئے میںشکر گذار ہوں۔’صرف سولہ برس اور 205 دن کی عمر میں پاکستان کے خلاف 1989 میں ٹیسٹ کرکٹ میں کھیلنے والے تندولکر نے 200 ٹیسٹ میں 53.78 کی اوسط سے 15921 رنز بنائے ہیں۔ون ڈے کرکٹ میں انہوں نے 53.78 کی اسٹرائک ریٹ سے 463 میچوں میں 18426 رنز بنائے ہیں۔گزشتہ سال نومبر میں ویسٹ انڈیز کے خلاف اپنے شہر ممبئی میں آخری ٹیسٹ کھیلنے والے تندولکر کو 1994 میں رجن ایوارڈ، 1999 میں راجیو گاندھی کھیل رتن ایوارڈ، 1999 میں پدم شری اور 2008 میں پدم وبھوشن سے نوازا جا چکا ہے۔