لکھنؤ(نامہ نگار)ملیح آباد علاقہ میں آج شہدوں نے سبزی لینے کیلئے ماں کے ساتھ گئی ایک بچی کے ساتھ چھیڑ خانی کی۔ یہ دیکھ کر بچی کے گاؤں کے رہنے والے تین نوجوانوںنے شہدوں کو مخالفت کی تو ملزمین نے ان کی پٹائی کر دی۔ لمحہ بھر میں چھیڑ خانی اور نوجوانوں کی پٹائی کی خبرملتے ہی گاؤںکے لوگ لاٹھی ڈنڈے لے کر جمع ہو گئے۔دیکھتے
ہی دیکھتے وہاں کشیدگی کی صورتحال پیدا ہو گئی۔ وہیں متاثرہ فریق کے لوگوں نے سڑک جام کر کے مظاہرہ شروع کر دیا۔ موقع پر پہنچے سی او نے ۲۴گھنٹے کے اندر ملزمین کی گرفتاری کی یقین دہانی کرا کر لوگوں کو خاموش کرایا۔
ملیح آباد کے فتح نگر کی رہنے والی ایک خاتون اپنی بیٹی کے ساتھ کسمنڈی واقع سبزی خریدنے کیلئے گئی تھی۔ اس درمیان کسمنڈی گاؤں کے رہنے والے پانچ شہدے وہاں پہنچ گئے۔ وہ سبھی بچی کے ساتھ چھیڑ خانی کرنے لگے۔ لڑکی اور اس کی ماں نے مخالفت کرنے کی کوشش کی تو شہدے ان کے ساتھ ہاتھا پائی پر آمادہ ہو گئے۔ اس درمیان فتح نگر کے رہنے والے سرویش، بو ّااور رام چندر نے صلح صفائی کرانے کی کوشش کی تو شہ زوروں نے ان کوبھی مار پیٹ کر فرار ہو گئے۔ فتح نگر گاؤں کے رہنے والی لڑکی کے ساتھ چھیڑ خانی اور مار پیٹ کی خبر ملتے ہی گاؤںکے لوگ لاٹھی ڈنڈے لے کر جمع ہو گئے۔ اطلاع پولیس کو دی گئی تو موقع پر پہنچنے میں پولیس کو وقت لگ گیا۔ اس بات سے ناراض فتح نگر کے لوگوں نے سڑک جام کر کے مظاہرہ شروع کردیا۔ اطلاع ملتے ہی موقع پر ملیح آباد پولیس اور سی او ملیح آباد پہنچ گئے۔ سی او نے مظاہرہ کر رہے لوگوںکو ۲۴گھنٹے کے اندر ہی ملزمین کی گرفتاری کی یقین دہانی کرا کرمعاملہ ختم کرایا۔ دوگاؤں کے بیچ ہوئے جھگڑے کو دیکھتے ہوئے پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔