پرتھ، کوالالمپور، 23 مارچ (رائٹر) آسٹریلیا کے وزیر اعظم ٹونی ابوٹ نے کہا ہے کہ جنوبی بحر ہند میں چین کو سٹیلائٹ سے حاصل ہونے والی نئی تصویروں سے لاپتہ ملیشیائی طیارہ کی تلاش میں نئی امید پیدا ہوگئی ہے۔ مسٹر ابوٹ نے پاپو نیوگنیا میں آج صحافیوں سے کہا کہ چین سٹیلائٹ سے حاصل ہونے والی تصویروں میں سے ایک تصویر جنوبی ہند سمندر میں تیرتی ہوئی کسی بڑی چیز کی ہے جو حال میں آسٹریلیا کو حاصل ہونے والی تصویروں سے ملتی جلتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ایسے کچھ ٹھوس ثبوت ملے ہیں جو طیارہ کی تلاش میں خاصی اہم ثابت ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ 8 مارچ کو کوالالمپور سے چین کی راجدھانی بیجنگ کے لئے پرواز کرنے والے ملیشیائی ایئر لائنس کے ایم ایچ 370 طیارہ کے بارے کی گمشدگی کے بارے میں کچھ سراغ ہاتھ لگ سکے گا۔ آسٹریلیائی بحری تحفظ اتھارٹی نے کہا کہ چین کو نئی تصویریں حاصل ہونے کے بعد لاپتہ طیارہ کی تلاش کے لئے آج آٹھ طیارے دو علاقوں میں 59 ہزار مربع کلومیٹر خطے میں تلاشی مہم میں مصروف رہیں گے۔ ملائشیا نے کل کہا تھا کہ جنوبی کوریڈور میں چینی سٹیلائٹ سے لاپتہ طیارہ ایم ایچ 370 کی تیرتی ہوئی مشتبہ تصویریں حاصل ہونے کے بعد چین نے کئی پانی جہاز کو مزید تلاشی مہم کے لئے بھیج دیا ہے۔
ملائشیا کے کارگزار وزیر دفاع و ٹرانسپورٹ ہشام الدین حسین نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ چین کے بحری جہاز جنوبی کوریڈور کی طرف روانہ ہوچکے ہیں۔ وزارت نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ اس سے قبل ملبے کے تیرتے ہوئے ڈھانچوں کی سائز 22 گنا 30 میٹر بتایا گیا تھا جو صحیح نہیں ہے۔ اس کی حقیقی سائز 225 گنا 13 میٹر ہے۔ غورطلب ہے کہ گزشتہ 8 مارچ کو عملہ کے 12 افراد سمیت 239 مسافروں کو کوالالمپور سے بیجنگ کے لئے پرواز کرنے کے کے کچھ ہی دیر بعد ملیشیائی ایئر لائنس کا یہ طیارہ لاپتہ ہوگیا تھا۔ گزشتہ 13 دنوں سے لاپتہ طیارہ کی تلاش میں مختلف ممالک کی متعدد ٹیمیں مصروف عمل ہیں۔ فی الحال شمالی اور جنوبی دونوں کوریڈور میں اس کی تلاش میں 18 جہاز ، 29 طیارے اور چھ ہیلی کاپٹر تعینات ہیں لیکن ابھی تک کوئی ٹھوس سراغ ہاتھ نہیں لگا ہے۔