ممبئی میں شیوسینا کی دسہرہ ریلی میں پارٹی کی لڑائی فورم پر سامنے آ گئی. ریلی کے دوران جم کر ہنگامہ ہوا. فورم پر جیسے ہی شیوسینا لیڈر منوہر جوشی پہنچے، کارکنوں نے ہنگامہ شروع کر دیا، جس کے بعد جوشی کو فورم چھوڑنا پڑا.
شیوسینا لیڈر منوہر جوشی کو ان کے بیان کا خمیازہ بھاری مخالفت میں بھگتنا پڑا. ہر سال کی طرح ہونے والی پارٹی کی دسہرہ ریلی میں شریک ہونے پہنچے جوشی کو یہ قطعی امید نہیں رہی ہوگی کہ سخت مخالفت کے بعد ان کو فورم چھوڑنا پڑے گا.
اودھو ٹھاکرے کے ساتھ پلیٹ فارم پر جیسے ہی منوہر پہنچے کارکنوں نے ان کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی اور معاملہ اتنا بڑھا کی ادھو کے بغل میں بیٹھے جوشی کو فورم پر بیٹھنا دشوار ہو گیا. نتيجن ، مکمل دسہرہ ریلی سے شیو سینا کا یہ سینئر لیڈر ندارد رہا، تاہم انہوں نے ناراضگی کی بات سے انکار ہی کیا.
دراصل شیوسینا کارکن منوہر جوشی کے اس بیان سے ناراض تھے، جس میں انہوں نے ادھو کی قیادت کی صلاحیت پر سوال اٹھایا تھا. جوشی نے بالا صاحب ٹھاکرے کا یادگار نہیں بننے پر ناراضگی ظاہر کی تھی اور کہا تھا کہ اگر بالا صاحب زندہ ہوتے اور ان کے والد کے یادگار بننے میں اتنا تاخیر ہوتی ، تو بالا صاحب مہاراشٹر کی حکومت گرا دیتے. اگرچہ بعد میں انہوں نے صاف کیا تھا کہ انہوں نے ادھو کی تنقید نہیں کی تھی، بلکہ دونوں کے کام کے طریقوں کا ذکر کیا تھا.
معاملہ چاہے جو ہو ، جنوبی – وسطی ممبئی سیٹ سے ٹکٹ نہیں ملنے کی وجہ سے جوشی شیوسینا سے پہلے سے ہی ناراض ہیں. ایسے میں ان کے بیان کے بعد کارکنوں کا ہنگامہ اور پلیٹ فارم سے اتر جانے کے باوجود ادھو کا کردار یہ ضرور بتاتی ہے، شیوسینا میں فی الحال سب کچھ ٹھیک تو نہیں چل رہا