مرادآباد ۔ منطقائی کمشنرشیو شنکر سنگھ نے ریاستی ملازمین کی ہڑتال کے منطقائی جائزہ کے دوران افسران کو ہدایت دی کہ کام کرنے کے خواہش مندملازمین کو ہڑتال میں شامل کرنے کے لئے ہڑتال کرنے والے ملازمین کے ذریعہ غیر ضروری دباؤ یا خوفزدہ کرنے کی اگر کوئی بھی اطلاع ملے گی یا ہڑتال میں شامل ملازمین کے ذریعہ گروپ بنا کر سرکاری دفاتر ، اسپتالوں اور دیگر سرکاری اداروں کو زبردستی بند کرانے کی کوشش کی جاتی ہے تو اس کو ڈسپلن شکنی مانا جائے گا اور اترپردیش سرکاری خدمات قانون کے تحت کارروائی کی جائے گی ۔ منطقائی کمشنر نے کہا کہ اگر کوئی مجرمانہ واقعہ پیش آتاہے تو ایسے ملازمین کے خلاف ایف آئی آرد رج کراکر قانونی چارہ جوئی یقینی کی جائے۔منطقائی کمشنر نے دعویٰ کیا کہ مرادآبادمنطقہ میں تقریباً سات فیصد ملازمین ہی ہڑتال میں شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مردآباداور بجنور دس فیصد ،سنبھل میں تین ، رام پور میں پانچ اور امروہہ میں ڈیڑھ فیصد ملازمین ہڑتال میں شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت میں اگر لیب ٹکنیشین ہڑتال کرتے ہیں توٹھیکہ ملازمین و اسٹاف نرسوں کے ذریعہ کام کرایا جائے گا۔ جوائنٹ ڈائریکٹر تعلیم نے بتایا کہ امروہہ میں ہڑتال نہیں ہے اور دفاتر کھلے ہوئے ہیں اور ان میں کام ہورہاہے۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر صحت نے بتایا کہ بجنور ضلع میں صرف دو فیصد ملازمین ہڑتال میں شامل ہیں۔ منطقائی کمشنر نے انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر سرکاری کام میں رخنہ اندازی کی گئی اور زبردستی کام میں مداخلت کی گئی تو قصوروار ملازمین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ۔جلسہ مین منطقائی سطح کے تمام افسران موجود تھے۔