کراچی ۔سینئر آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے آئی سی سی ورلڈ ٹی 20 چمپئن شپ میں ویسٹ انڈیز کے خلاف کرو یا مرو والے میچ میں پاکستان کو شکست کے لئے کھلاڑیوں کی منفی ذہنیت کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے ۔ ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں شکست سے پاکستان ٹورنامنٹ سے باہر ہو گیا ۔ آفریدی نے کوچ معین خان اور کرکٹ مشیر ظہیر عباس کے ساتھ وطن لوٹنے کے بعد صحافیوں سے کہا کہ کھلاڑیوں کی منفی ذہنیت کی وجہ سے ہمیں شکست کا سامنا کرنا پڑا ۔ آفریدی نے اس کے ساتھ ہی اشارہ دیا کہ اگر انہیں موقع ملتا ہے تو وہ کپتان کے عہدے کی چیلنج کو قبول کرنے کے لئے تیار ہیں انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی ذہنیت کو تبدیل کرنا ہوگا بے خوف اور مثبت ہو کر کھیلنا ہو گا ۔ یہ صحیح ہے کہ ہم نے آخری اوورز میں کافی رنز گنوائے لیکن پھر بھی ہدف حاصل کیا جا سکتا تھا لیکن ہمارے بلے بازوں نے غلط رویہ اپنایا ۔ ٹی 20 یا کسی بھی طرح کی کرکٹ میں آپ کو مثبت رویہ برقرار رکھنا ہوتا ہے ۔ کستان کے تجربہ کار آل راؤنڈر
عبدالرزاق نے محمد حفیظ کو قومی ٹی 20 کپتان کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے انہیں آئی سی سی ورلڈ ٹی 20 چمپئن شپ میں ٹیم کے جلد باہر ہونے کے لیے ذمہ دار ٹھہرایا ۔ پاکستانی کوچ معین خان نے کہا ہے کہ کھلاڑیوں کی بیٹنگ پرفارمنس پر تشویش ہے، پاکستان ٹیم اور کرکٹ کو بہتر مستقبل دینا ہے تو کرکٹ بورڈ کو سخت فیصلے کرنے ہوں گے۔ بنگلہ دیش میں ورلڈ کپ سے باہر ہوجانے کے بعد وطن آمد کے موقع پر کراچی ائرپورٹ پر صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے ہیڈ کوچ معین خان کا کہنا تھا کہ 17 اوورزتک میچ پاکستان کے ہاتھ میں تھا، گرائونڈ میں کھلاڑی ہی لڑتے ہیں، ہم نے حکمت عملی دے دی تھی، کھلاڑیوں کی بیٹنگ پرفارمنس پر تشویش ہے۔ معین خان نے مزید کہا کہ آخری 5 اوورز میں پٹائی کے بعد بیٹسمینوں پر پریشر آگیا تھا، ٹیم اور کرکٹ کو بہتر مستقبل دینا ہے تو بورڈ کو سخت فیصلے کرنے ہوں گے۔