تہران: سعودی عرب میں حج کے دوران منیٰ میں ہلاک ہونے والے ایرانیوں کے جسد خاکی دارالحکومت تہران پہنچا دییگئے ہیں۔ سعودی عرب سے ایران سے تعلق رکھنے والے 104 لاشیں واپس لائی گئی ہیں۔ ایران کا کہنا ہے کہ منیٰ میں بھگدڑ مچنے سے اس کے کم از کم 464 شہری ہلاک ہوئے ہیں۔ دوسری جانب سعودی حکام کا کہنا ہے کہ منیٰ میں ہلاک ہونے والوں کی کل تعداد 769 ہے حکام کی جانب سے یہ تعداد 1000 سے زائد بتائی جا رہی ہے۔ ایرانی حکومت منیٰ واقعے کا الزام سعودی حکام کی ’بدانتظامی‘ پر عائد کرتی ہے۔ ہفتے کو تہران میں منعقدہ تقریب میں ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ یہ افسوس ناک واقعہ سب کے لیے ’بڑا امتحان‘ ہے۔ انھوں نے کہا: ’اس واقعے میں، ہماری زبان بھائی چارے اور احترام کی ہے۔‘ ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ ’جب ضرورت پڑی، ہم نے سفارتی زبان کا استعمال کیا۔ اگر ضرورت پڑی تو اسلامی جمہوریہ ایران طاقت کی زبان بھی استعمال کرے گا۔‘ خیال رہے کہ سعودی حکام کی جانب سے اس حادثے میں ہلاک ہونے والے تمام افراد کے بارے میں نہیں بتایا کہ ان کا تعلق کس کس ملک سے تھا۔ سعودی وزیرخارجہ عدل الجبیر نے ایران پر اس واقعے پر ’سیاست کرنے‘ کا الزام بھی عائد کیا ہے اور ایران سے کہا ہے وہ تحقیقات مکمل ہونے کا انتظار کریں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔