ٹوکیو : وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کے جاپانی ہم منصب شینزو آبے نے آج یہاں ٹوکیو سے ہیوگو پریفیکچر میں واقع کوبے اسٹیشن تک مشہور زمانہ شنکانسین بلٹ ٹرین میں سفر کیا اور کوبے میں کاواساکی میں واقع بلٹ ٹرین فیکٹری کا دورہ کیا۔
تین دن کے جاپان دورے کے آخری روزمسٹر نریندر مودی آج صبح ٹوکیو کے ریلوے اسٹیشن پہنچے جہاں جاپان کے وزیر اعظم مسٹر آبے ان کا انتظار کر رہے تھے ۔ بعد میں دونوں لیڈران وہاں سے شنکانسین ‘ہائی اسپیڈ ٹرین’ پر سوار ہوئے ۔ ان کی ٹرین دوپہر میں شنکوبے اسٹیشن پر پہنچی۔ اس موقع پر وہاں موجود ہندوستانی تارکین وطن نے بھارت ماتا کی جے اور وندے ماترم کے نعروں کے ساتھ مسٹر مودی کا خیر مقدم کیا۔
وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوروپ نے ایک ٹویٹ میں دونوں رہنماؤں کی بلٹ ٹرین کے اندر کی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے کہاکہ “حیرت انگیز ٹرین کے سفر کے دوران دونوں لیڈروں کے درمیان حیرت انگیز دوستی کا نظارہ ہوا۔ وزیر اعظم مودی اور مسٹر آبے کوبے میں شنکانسین بلٹ ٹرین میں سفر کرتے ہوئے “۔
مسٹر مودی مسٹر آبے کے ساتھ ٹرین میں ڈرائیور کیبن میں بھی گئے اور ڈرائیور کی سیٹ پر سوار ہو کر ٹرین چلانے کے طریقے سیکھے ۔مسٹر آبے نے بھی اس سفر کا خوب لطف اٹھایا۔ یہ گاڑی جس راستے سے گزرتی ہے اس راستے پر دنیا کے مشہور پہاڑ پھوجي بھی واقع ہے ۔ مسٹر مودي نے ٹرین کی کھڑکی سے ماؤنٹ پھوجي کو نظارہ کیا۔ شنکانسین ‘ہائی اسپیڈ ٹرین 240 کلومیٹر فی گھنٹہ سے لے کر 320 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار پر چلتی ہے ۔ تقریبا سوا پانچ سو کلومیٹر کے فاصلے طے کرنے میں ڈھائی گھنٹے سے کچھ زیادہ وقت لگا۔ دونوں اسٹیشنوں کے درمیان سفر کے لیے ایک بالغ مسافر کا کرایہ ساڑھے 12 ہزار روپے ہے ۔
خیال رہے کہ ہندوستان نے جاپان کے ساتھ ممبئی سے احمد آباد کے درمیان شنکانسین بلٹ ٹرین چلانے کا معاہدہ کیا ہے ۔ تقریبا ایک لاکھ کروڑ روپے کے اس منصوبے میں جاپان ہی سرمایہ کاری کر رہا ہے ۔ اس منصوبے پر 2018 میں تعمیر شروع ہو جائے گی اور 2023 تک ہندوستان کی پہلی بلٹ ٹرین چلنے لگے گی۔
جاپانی وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ ممبئی- احمد آباد بلٹ ٹرین پروجیکٹ ہندوستان اور جاپان کے خصوصی تعلقات میں ایک نیا طول و عرض پیدا کرے گا۔ مسٹر مودی نے کوبے اسٹیشن پر سفر مکمل کرنے کے بعد کہاکہ”ہم اس ٹرین کا ہندوستان میں انتظار کر رہے ہیں”۔
کوبے اسٹیشن سے دونوں لیڈران ھیوگي ہاؤس گئے ۔ وہاں دونوں وزرائے اعظم کی موجودگی میں ریاست گجرات اور ھیوگي پریفیکچر کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے معاہدے پر دستخط کی گئی۔ مسٹر مودی نے اس موقع پر اپنے مختصر خطاب میں بھارت کے مختصر درمیانہ اور ٹھیک ٹھیک کاروباری اداروں تتھ ھیوگي صوبے کی صنعتوں کے درمیان تعاون بڑھنے کی امید ظاہر کی.
بعد میں مسٹر مودی اور مسٹر آبے نے کاواساکی ہیوی انڈسٹریز کی بلٹ ٹرین پلانٹ کا دورہ کیا۔ بلٹ ٹرین پلانٹ کے حکام نے مسٹر مودي کو پلانٹ کا دورہ کرایا اور ٹرین بنانے کے عمل سے روشناس کرایا۔ مسٹر مودی نے وہاں کے افسروں اور انجینئروں کے ساتھ تصویریں بھی کھنچوائیں۔