نئی دہلی:بھارتیہ جنتاپارٹی نے اس خبر کی تردید کی ہے کہ مجلس اتحاد المسلمین (ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے اس ہفتہ وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ ملاقات کی تھی۔بی جے پی نے ملاقات سے متعلق رپورٹ شائع کرنے والے ایک انگریزی روزنامے کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کی دھمکی دی ہے ۔بی جے پی کے ترجمان ایم جے اکبر نے آج یہاں نامہ نگاروں سے کہا کہ ملاقات کی رپورٹ سیاسی اغراض پر مبنی ہے اور پوری طرح جھوٹ پر مبنی ہے اور گھٹیا صحافت کا ثبوت ہے ۔ترجمان نے کہا کہ بی جے پی اس روزنامہ کے خلاف ہتک عزت کا معاملہ درج کراسکتی ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ پارٹی کی قانونی امور کی کمیٹی معاملے کا جائزہ لے رہی ہے اور اس کے بعد ناشر پر بھاری ہرجانہ کا دعوہ کرنے کے بارے میں فیصلہ کیا جا سکتا ہے ۔مجلس نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ وہ بہار اسمبلی انتخابات میں ریاست کے سیمانچل علاقے سے اپنے امیدوار کھڑے کرے گی ۔ اس علاقے میں پچھلی بار بی جے پی کی کارکردگی اچھی نہیں رہی تھی۔مذکورہ انگریزی روزنامے کی رپورٹ سے یہ تاثر ملتا ہے کہ بی جے پی اور ایم آئی ایم کے درمیان بہار انتخابات میں کوئی خفیہ مفاہمت ہوئی ہے جس سے قومی جمہوری اتحاد کو فائدہ ہو۔