غازی پور:نوٹوں کی منسوخی کے فیصلے پر وزیراعظم نریندر مودی کو گھیرتے ہوئے سماجوادی پارٹی (ایس پی) کے صدر ملائم سنگھ یادو نے آج کہا کہ جمہوریت میں من مانی نہیں چلتی۔مسٹر یادو نے آج یہاں ایک ریلی کو خطاب کرتے ہوئے کہا،”وزیراعظم گھمنڈ میں اس قدر چور ہیں اور ان کا گھمنڈ جلد ہی ٹوٹے گا۔وزیراعظم من مانی کررہے ہیں۔جمہوریت میں من مانی نہیں چلتی۔انہوں نے کہا،”وزیراعظم پتا نہیں کیا سوچ رہے ہیں۔وہ تو دھمکی دیتے ہیں،کہتے ہیں کہ غریب اور ایماندار سکھ کی نیند سورہے ہیں،تو کیا باقی سب بے ایمان ہیں۔ہم لوگ مخالفت کر رہے ہیں تو کیا ہم بے ایمان ہیں۔سابق وزیردفاع مسٹر یادو نے پاکستان کے مسئلے کے سلسلے میں بھی نریندر مودی پر من مانی کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ جب اس معاملے پر پورا ملک ایک ہے تو دیگر پارٹیوں کو بھروسے میں کیوں نہیں لیا جارہا ہے ۔”
مسٹر یادو نے کہا ملک کے حالات پرخطر ہیں۔ سرحد پر کشیدگی ہے ۔ بہادر سپاہی مقابلہ کر رہے ہیں، شہید بھی ہو رہے ہیں۔ پاکستان کے مسئلے پر پورا ملک ایک ہے ۔ مرکزی حکومت کواس معاملے میں بھرپور حمایت مل رہی ہے ، پھر بھی پاکستان ہمت کیسے کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی من مانی کا عالم یہ ہے کہ اس معاملے پر بھی اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لیا جا رہا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ مسٹر مودی ہو سکتا ہے کچھ کر رہے ہوں لیکن جو کر رہے ہیں اس کی معلومات دیگر پارٹیوں کے رہنماؤں کو دینی چاہئے ۔ جماعتی رہنماؤں کو بلا کر بات کرنی چاہئے ۔ کبھی کبھی بات چیت میں اچھے مشورے مل جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا نوٹوں کی منسوخی کی وجہ سے پورا ملک لائن میں لگا ہوا ہے ۔ فیصلہ لینے سے پہلے مرکز کو اچھی طرح غور کرنا چاہئے ۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے کسان اور تاجر کو برباد کر دیا۔ کسان اور تاجر بھائی ہیں۔ کسان اناج پیدا کرتا ہے اور تاجر اس کی خرید فروخت پورے ملک میں کرتاہے ۔اتر پردیش اسمبلی انتخابات کی انتخابی مہم کا آغاز کرتے ہوئے ایس پی صدر نے کہا کہ کانا پھوسی کرنے والے پارٹی کو کمزور کر رہے ہیں۔کانا پھوسی کرنے والے جلدی سامنے آ جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات قریب ہیں، جو لوگ پارٹی کو کمزور کرنا چاہتے تھے ، انہیں مایوسی ہوئی ہے ۔ انہوں نے چاپلوسوں سے ہوشیار رہنے کی اپیل کرتے ہوئے پارٹی رہنماؤں سے کہا صاف بولنا اور تنقید برداشت کرنا اچھے لیڈر کا خصوصیات ہوتی ہے ۔
سماج وادی پارٹی کے حالیہ تنازعہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی میں اب یہ بند ہونا چاہئے کہ کون کس کا حامی ہے کون کس کا مخالف ہے ۔ گروپ بندی ہر حال میں بند ہونی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ تمام تنازعات کے باوجود شیو پال نے قومی ایکتا دل کا ایس پی میں ضم کرایا۔ قومی ایکتا دل کے صدر افضال انصاری اور ان کے بھائیوں کی وجہ سے مشرق میں پارٹی مضبوط ہوئی ہے ۔
انہوں نے تسلیم کیا کہ اگر قومی ایکتا دل کا انضمام نہ ہوتا تو مشرق میں اسمبلی کی کئی سیٹو ں پر ایس پی کمزور رہتی کیونکہ چار پانچ ہزار ووٹ کاٹ کر قومی ایکتا دل ایس پی امیدواروں کے سامنے پریشانی کھڑی کر سکتی تھی۔انہوں نے نوجوانوں سے کہا کہ آگے پارٹی انہیں ہی چلانی ہے ۔ نظم و ضبط میں رہیں گے تبھی پارٹی مضبوط ہو سکے گی اور ریاست میں دوبارہ سماج وادی پارٹی اقتدار میں آئے گی۔انہوں نے پارٹی کی توسیع پر بھی زور دیا اور کہا کہ رہنماؤں کو اترپردیش سے باہر بھی دورے کرنے چاہئے ۔ انہوں نے کرناٹک میں بھی پارٹی کھڑی کر دی تھی۔پارٹی کے ریاستی صدر شیو پال یادو نے نوٹوں کی منسوخی کی تنقید کی اور کہا کہ اس سے غریب مارا مارا پھر رہا ہے ۔ کوآپریٹیو بینکو ں کی مبینہ غفلت سے کسان پریشان ہوا ہے ۔ جلسے میں شیو پال یادو کے بیٹے اور پرووینشیل کوآپریٹیو فیڈریشن (پی سی ایف) کے صدر آدتیہ یادو بھی موجود تھے ۔جلسے میں وزیر اعلی اکھلیش یادو کا نہ آنا بحث میں رہا۔ اسٹیج پر پارٹی کے کئی سینئر رہنماؤں اور وزراء کے ساتھ افضال انصاری بھی موجود تھے ۔