سین جوس (کیلی فورنیا): وزیر اعظم نریندر مودی نے اپوزیشن سیاسی لیڈروں اور ان کے رشتے داروں کی بدعنوانی کے سلسلے میں آج پھر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ان کے 16 ماہ کے دور اقتدار میں ان پر یا ان کی حکومت میں کسی پر بیٹا، بیٹی یا داماد پر پیسہ کمانے کا کوئی الزام نہیں لگا ہے ۔ مسٹر مودی نے 27 ستمبر کی دیر شام امریکہ کے مغربی ساحل پرواقع سین جوز میں غیر مقیم ہندستانی برادری کے لوگوں کو خطاب کرتے ہوئے کانگریس کو پھر سے تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا، “ہمارے ملک میں سیاسی لیڈروں پر کچھ ہی وقت میں یہ الزامات لگ جاتے ہیں کہ اس نے 50 کروڑ کھا لئے ، اس نے 100 کروڑ بنا لئے ، بیٹے سے 250 کروڑ بنایا، بیٹی نے 500 کروڑ بنا لئے اور داماد نے ہزار کروڑ بنالئے ، چچا زادبھائی نے ٹھیکہ لے لیا اور ماموں زاد بھائی نے فلیٹ بنا لیا۔
مسٹر مودی نے پوچھا، “یہ سن سن کر لوگوں کے کان پک گئے تھے یا نہیں؟ بدعنوانی کے خلاف نفرت پیدا ہوئی تھی یا نہیں؟ آج میں آپ کے سامنے کھڑا ہوں، کیا میرے اوپر بدعنوانی کا کوئی الزام ہے ”؟وزیر اعظم نے کہا کہ انتخابات جیتنے کے بعد انہوں نے کہا تھا کہ وہ محنت کرنے میں کوئی کمی نہیں رکھیں گے ۔125 کروڑ لوگوں نے ایک ذمہ داری دی ہے ۔ اس کے لئے وہ اپنے وقت کا ایک ایک پل اور جسم کا ذرہ ذرہ کام میں لگائے رکھیں گے ”۔ انہوں نے کہا، “آج 16 مہینے کے بعد مجھے آپ کا سرٹیفکیٹ چاہیے کہ کیا میں نے وعدہ نبھایا؟ پوری محنت کر رہا ہوں؟ ملک کے لئے دن رات کام کر رہا ہوں؟ “مسٹر مودی نے کہا کہ وہ یقین دلاتے ہیں کہ وہ زندہ رہیں گے تو ملک کے لئے اور مریں گے تو ملک کے لیے ۔
مسٹر مودی نے ملک کو بدعنوانی سے پاک کرکے اسے تیزی سے ترقی کے راستے پر لے جانے کے اپنے ویژن“جام” کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ جن دھن بینک کھاتے ، آدھار کارڈ اور موبائل کے ذریعے ملک کو ترقی کے راستے پر لے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ خلا ئی ٹکنالوجی اور سیٹیلائٹ کے توسط سے کسانوں اور ماہی گیروں کو موسم اور دیگرمعلومات مل رہی ہیں. ای گورننس سے آسان، کارگر اور کفایتی حکومت ممکن ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی میعاد کار میں 170 محکموں میں خلائی تکنالوجی کا استعمال ہو رہا ہے ۔ “جام” منصوبہ کے ذریعے صرف رسوئی گیس سبسڈی کے ہزاروں کروڑ روپے کے بدعنوانی پر روک لگ سکی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ یوریا کی سبسڈی میں 80 ہزار کروڑ روپے ہر سال جاتے ہیں۔ اب یوریا کو صد فیصد نیم کوٹیڈ بنانے سے اس کی بدعنوانی پر بھی روک لگے گی اور ہزاروں کروڑ کی بچت ہوگی جسے غریبوں کے لئے خرچ کیا جا سکے گا۔