بارہ بنکی (طارق قدوائی)وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے قصبہ زیدپور میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گجرات ماڈل کیا ہے ؟ یہ ابھی تک معلوم نہیں ہوسکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو سال کی مدت کار میں انہوں نے ریاست میں ودیادھن اسکیم،کسانوں کے لئے مفت آبپاشی اور اقلیتوں کے لئے مختلف اسکیمیں شروع کی ہیں۔انہوں نے نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ طلباء کے لیپ ٹاپ لڑکیوں کے لئے ودیادھن، مفت آبپاشی اور اقلیتوں وبنکروں کے لئے انہوں نے کیا اسکیمیں بنائی ہیں۔بارہ بنکی پارلیمانی حلقہ کے امیدوار راج رانی راوت کے حق میں ووٹ دینے کی اپیل کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بارہ بنکی ہمیشہ
سے سماجوادی کا گڑھ رہاہے۔ ۲۰۱۲کے انتخاب میں ۶نشستوں پر بارہ بنکی کے لوگوں نے ایس امیدواروں کو منتخب کیا تھا۔مسلم اکثریتی علاقہ کے مزاج کا اندازہ کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کانگریس پارٹی کا ذکر کئے بغیر بی جے پی پر حملہ کیا۔انہوں نے ٹوجی بدعنوانی معاملہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ این ڈی اے حکومت کی دین تھی۔
انہوں نے کانگریس کے زمین تحویل بل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ سماجوادی پارٹی بھی اس بات کی حمایت کرتی ہے کہ کسانوں کی آراضی ان کی مرضی کے بغیر تحویل میں نہیں لی جانی چاہئے۔ اکھلیش یادو نے مزید کہا کہ مودی کا انگریزی میں مطلب’ ماڈل آف ڈیوائیڈنگ انڈیا ہے‘انہوں نے عوام سے وعدہ کیا کہ ۲۰۱۶میں گاؤں میں ۱۸گھنٹے اور شہروں میں ۲۲گھنٹے بجلی فراہم کرائی جائے گی۔اس کے علاوہ چالیس ہزار بے روزگاروں کی پولیس میں تقرری کی جائے گی۔وزیر اعلیٰ نے اقلیتوں کو مفاد کاری اسکیم میں ۲۰فیصد ریزرویشن دیئے جانے کا وعدہ کیا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ موجودہ پارلیمانی انتخابات ملک کے لئے بہت اہم ہیں کیونکہ انتخابات کے بعد تیسرے محاذ کی حکومت بننے جارہی ہے اور سماجوادی پارٹی کے لئے یہ موقع سب سے بہتر ہوگا۔
اس موقع پر دیہی ترقیاتی وزیر اروند سنگھ گوپ،وزیر جنگلات فرید محفوظ قدوائی، سماجوادی پارٹی کی امیدوار راج رانی راوت، رکن اسمبلی سریش یادو، رام گوپال راوت، رام گگن راوت، سماجوادی پارٹی کے ضلع صدر مولانا معراج، سابق رکن اسمبلی سرور علی خاں،چیئرمین دھیریندر ورما، پردھان ویریندر اور علیم قدوائی کے علاوہ پارٹی کے عہدیداران وکارکنا ن موجود تھے۔