لکھنؤ،؛کانگریس کے قومی جنرل سکریٹری و اتر پردیش انچارج مدھوسودن مستری نے جمعہ کو یہاں وزیراعظم نریندر مودی پر جم کر بھڑاس نکالی. صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت میں وزیر اعظم سے متعلق سوالات پر وہ اتنا بھڑک اٹھے کہ کہہ بیٹھے کہ نریندر مودی کا نام سن کر ان کا خون كھولنے لگتا ہے.
مستری نے کہا کہ وہ مودی کے خلاف انتخاب لڑ چکے ہیں اور ان کے خلاف جو کہہ رہے ہیں، وہ پارلیمنٹ میں بھی بولیں گے. انہوں نے الزام لگایا کہ میڈیا کا ایک طبقہ کانگریس قیادت کی امیج خراب کرنے میں لگا رہتا ہے. انہوں نے کہا کہ مودی جھوٹے ہیں. انہوں نے
عوام سے کیا کوئی وعدہ پورا نہیں کیا. اقتدار میں آنے کے لیے بی جے پی فسادات کراتی ہے. انہوں نے کہا کہ تین ماہ جیل میں رہنے والے کو بی جے پی کا صدر بنا دیا گیا.
یہ پوچھے جانے پر کہ بی جے پی مسلسل الیکشن جیت رہی ہیں، مستری نے کہا کہ قتل کرنے والا کوئی اگر الیکشن جیت جائے تو اس پر لگا الزام ختم نہیں ہو جاتا. انہوں نے کہا کہ انتخابات جیتنے کے 6 ماہ بعد مودی اپنے انتخابی حلقے وارانسی گئے ہیں. راجیہ سبھا انتخاب میں امیدوار انتخاب کو لے کر کانگریس ممبر اسمبلی وویک سنگھ کی طرف سے مخالفت ويوت کرنے کو انہوں نے پارٹی کا اندرونی معاملہ قرار دیا ہے. مستری نے کہا کہ ٹکٹ تقسیم کے وقت اس طرح کی باتیں ہوتی رہتی ہیں.