کانپور (نامہ نگار)بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے کہا ہے کہ بی جے پی وزیر اعظم عہدہ کے امیدوار نریندر مودی اگر اقتدار میں آگئے تو پورا ملک فرقہ وارانہ فسادات کی زد میں آکر تباہ وبرباد ہوجائے گا۔کیونکہ گجرات میں گودھرا فساد ات کے بعد پورا ملک فسادات کی زد میں آگیا تھا۔کانپور میں اکبر پور پارلیمانی نشست کے امیدوار انل شکلا وارثی ،کانپور شہر کے امیدوار سلیم احمد اور مسرکھ پارلیمانی نشست کے امیدوار اشوک راوت کی حمایت میں ایک مشترکہ جلسہ میں مایاوتی نے اپنی تقریر میں مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ کانگریس کو ووٹ دیکر اپنا ووٹ برباد نہ کریں اور نہ ہی سماجوادی پارٹی کے امیدواروں کو ووٹ دیں کیونکہ اس کی وجہ سے مسلمانوں کے ووٹ منقسم ہوجائیں گے اور اس کا فائدہ بی جے پی امیدواروں کو حاصل ہوجائے گا۔ انہوں نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ متحد ہوکر بی ایس پی امیدواروں کو ووٹ دیں کیونکہ پارٹی کے امیدوار کے ساتھ ڈھائی سے تین لاکھ دلت اور پسماندہ طبقہ وابستہ ہے اور اگر اس میں مسلمانوں کے ووٹ شامل ہوجائیں گے تو بی جے پی امیدواروں کی ضمانت ضبط ہوجائے گی۔ بی ایس پی سربراہ نے کانگریس، بی جے پی اور سماجوادی پارٹی پر تنقید کی۔انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو موجودہ انتخابات میں اہم رول ادا کرنا ہوگا۔مسلمان اگربی جے پی کو اقتدار میں آنے سے روکنا چاہتے ہیں تو انہیں متحد ہوکر بی ایس پی امیدواروں کو کامیاب کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی پارٹیاں انتخابی منشور تیار کرتی ہیں اور ان میں بڑے بڑے وعدے عوام سے کرتی ہیں۔لیکن ان وعدوں پر بہت کم عمل کیا جاتاہے جبکہ بی ایس پی کوئی انتخابی منشور نہیں بناتی اور نہ ہی کوئی وعدہ کرتی ہے لیکن جب اقتدار میں آتی ہے تو سماج کے تمام طبقوں کی ضروریات کو پورا کرتی ہے او
ر کسی بھی طرح کا امتیاز نہیں کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ پارلیمانی انتخاب میں پارٹی نے سماج کے تمام طبقوں کو ٹکٹ دیا ہے۔ ریاست کی ۸۰پارلیمانی نشستوں میں سے مسلمانوں کو ۱۹ٹکٹ دیکر میدان میں اتاراہے۔اسی طرح برہمنوں کو ۲۱ٹکٹ دیئے گئے ہیں۔صرف بیایس پی ہی ایسی پارٹی ہے جو مسلم سماج ،برہمن سماج کے ساتھ ساتھ دلتوں اورپسماندہ طبقوں کا خیال رکھتی ہے۔ مایاوتی نے کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ آزادی کے بعد سے ابھی تک سب سے زیادہ حکومتیں کانگریس رہی ہیں لیکن غریبی ،بے روزگاری اور گرانی میں مسلسل اضافہ ہورہاہے۔ بدعنوانی کے خلاف جو نئے قانون بنائے گئے ہیں وہ موثر نہیں ہیں۔ملک کی سیاہ دولت جو غیر ملکی بینکوں جمع ہے اسے ملک میں واپس لانے کے لئے حکومتوں نے سنجیدگی سے کبھی کوئی کوشش نہیں کی۔ اگر یہ سیاہ دولت ملک میں واپس آجائے تو عوام کی تقدیر تبدیل ہوجائے گی۔
اور غریبی ختم ہوجائے گی۔