نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی افغانستان، قطر، سوئیٹزر لینڈ، امریکہ اور میکسیکو کے کامیاب دورہ کر کے آج وطن واپس آ گئے ۔مسٹر مودی نے اپنے دورہ کے دوران ان ممالک کے ساتھ کالا دھن، توانائی، سیکورٹی سمیت کئی اہم معاہدے کئے ۔ اس دورہ سے سوئٹزرلینڈ، امریکہ اور میکسیکو کی جانب سے ہندوستان کو جوہری سپلائر گروپ (این ایس جی) کی دعویداري میں حمایت حاصل کرنے میں کامیابی ملی ہے ۔ اس کے علاوہ میزائل عدم پھیلاؤ گروپ میزائل ٹیکنالوجی کنٹرول نظام (ایم ٹي سي آر) میں شامل ہونے کو لے کر امریکہ نے ہری جھنڈی دے دی ہے ۔مسٹر مودی اپنے اس دورہ کے دوران دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لئے بین الاقوامی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ انہوں نے پٹھان کوٹ اور ممبئی حملے کو قصورواروں کو سزا دلانے کے لیے بھی بین الاقوامی سطح پر اٹھایا اور پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف دوہری پالیسی کے لئے کٹہرے میں کھڑا کیا۔ ان کا دورہ کاروبار اور سرمایہ کاری کے محاذ پر بھی اہم رہا۔ اس دوران کئی کمپنیوں کو میک ان انڈیا پروگرام میں شامل ہونے کے لئے راضی کیا۔
دورہ کے پہلے پڑاؤ میں مسٹر مودی نے افغانستان کے ہرات صوبے میں ہندوستان افغان دوستی تعاون پروگرام کے تحت تعمیر سلمی ڈیم کاافتتاح کیا۔مسٹر مودی نے افغانستان کے بعد دوحہ کے دارالحکومت قطر گئے جہاں قطر کے امیر شیخ تمیم حماد الثانی کے ساتھ باہمی مفادات سے وابستہ دوطرفہ، علاقائی اور کثیر جہتی مسائل پر بات چیت ہوئی۔ اس کے بعد وزیر اعظم سوئٹزرلینڈ گئے اور اس کے بعد امریکہ گئے جہاں صدر بارک اوبامہ کے ساتھ دوطرفہ بات چیت ہوئی اور امریکہ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا۔مسٹر اوباما کے ساتھ مسٹر مودی کے مذاکرات کے بعد ہندوستان کا میزائل ٹیکنالوجی کنٹرول نظام میں بھی شامل ہونا یقینی ہو گیا ہے ۔ دونوں گروپوں میں شامل ہونے سے ہندوستان کو جوہری تحقیق اور ٹیکنالوجی کے میدان میں تبادلے کا زیادہ موقع مل سکے گا۔ وزیر اعظم اپنے دورے کے آخری پڑاؤ میں میکسیکو پہنچے تھے ۔