لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری اور اترپردیش کے انچارج امت شاہ نے کہا کہ بی جے پی کے وزیر اعظم عہد ہ کے امیدوار نریند رمودی چوبیس اپریل کو بنارس سے نامزدگی کا پرچہ داخل کریں گے ۔ جس کے بعد مودی لہر سنامی میں بدل جائے گی۔ انہوںنے کہا کہ انتخابی مہم کے دوران یہ اندازہ لگایا گیا کہ ریاست میں عوام سماج وادی پارٹی کے سخت مخالف ہیں۔ یہ بات پارٹی کے دفتر میں دوسرے مرحلہ کی ووٹنگ کے بعد کہی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پہلے اور دوسرے مرحلہ کی اکیس پارلیمانی نشستوں میں سے اٹھارہ نشستیں بی جے پی کے قبضہ میں ہوں گی۔ اترپردیش میں بی جے پی اب تک کے تمام ریکارڈ توڑ دے گی۔ اس لئے کہ پورا ملک تبدیلی کا خواہشمند ہے۔ ملک بھر میں بی جے پی کو زبردست تائید حاصل ہو رہی ہے۔ جس کے آثار اب تک کی ہوئی ووٹنگ سے ظاہر ہیں۔ ملک میں این ڈی اے کی قیادت میں نریندر مودی کو وزیر اعظم بنانے کیلئے زبردست جوش و خروش پایا جاتا ہے۔ امت شاہ نے مرکز کی یو پی اے
حکومت پر سخت نکتہ چینی کی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس گزشتہ دس سالوں سے اقتدار میں رہی ہے۔ پھر بھی اپنی انتخابی تقریروں میں کانگریسی یہی کہتے رہے ہیں کہ ایسا ہونا چاہئے جبکہ کانگریس کو جواب دینا چاہئے کہ اس نے اب تک کیا کیا ہے۔ امت شاہ نے بنارس میں کانگریس امیدوار اجے رائے پر ایک چینل میں دیئے گئے انٹر ویو کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اجے یادو اے کے ۴۷ جیسے ہتھیاروں کے تاجروں سے تعلقات پر سخت الزام لگایا ہے جس پر سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کی خاموشی سوالیہ نشان کھڑے کر رہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ راہل گاندھی اور سونیا اس سلسلہ میں عوام کے سامنے بیان دیں۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے اس معاملہ کی فوری جانچ کرانے کے اعلان کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کونریندر مودی کے مقابلہ کیلئے کوئی صاف شبیہ کا امیدوار نہیں مل سکا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے دور میں مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے اور پورے ملک کا یہ ماننا ہے کہ مرکزی حکومت سونیا گاندھی کے اشارے پر چل رہی ہے۔ اس لئے مرکزی حکومت کی ہر بات کی ذمہ دار سونیا گاندھی ہی ہیں۔