برطانیہ میں کینسر اور دیگر موذی امراض کے علاج کے لیے ایک لاکھ مکمل ڈی این اے کوڈز کا نقشہ تیار کرنے کے منصوبے کا آغاز ہوا ہے۔برطانیہ میں سائنسدانوں نے کینسر اور دوسری موذی بیماریوں کے علاج کے طریقوں میں انقلاب برپا کرنے کی غرض سے ایک لاکھ مکمل ڈی این اے کوڈز کا نقشہ تیار کرنے کے منصوبے پر کام شروع کیا ہے۔اس منصوبے میں جسے ’جینومکس انگلینڈ‘ کا نام دیا گیا ہے مریضوں اور ان کے قریبی رشتے داروں کے صحتمند اور بیمار دونوں خلیوں کا تجزیہ کیا جائے گا۔منصوبے کی ایک نگراں وِوین پیری کہتی ہیں کہ سائنسدانوں کو امید ہے کہ جینیاتی
کوڈ میں معمولی سی تبدیلیوں کا پتہ چلانے سے مریض کے علاج کو زیادہ مرکوز اور مؤثر بنانے میں مدد ملے گی۔ان کا کہنا ہے کہ ’ایک جینوم آپ کے جسم کا ہدایت نامہ ہوتا ہے اور جسم کے تقریباً ہر خلیے میں اس کی ایک کاپی ہوتی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ ہر انسان جو کینسر میں مبتلا ہو جائے تو اس کو لاحق کینسر دوسروں سے مختلف ہوتا ہے۔اس تحقیقاتی منصوبے میں شامل ووین میری نے مزید کہا کہ ’اصل میں جسم کے کسی خلیے کے ہدایت نامے میں تبدیلیوں سے ہی کینسر کا مرض بڑھتا ہے۔ آپ یہ کہہ سکتے ہیں کہ آپ اپنے صحتمند اور کینسر زدہ خلیوں کے ہدایت ناموں کو دیکھیں اور دونوں میں جو فرق ہوتا ہے اس کا پتہ چلا کے آپ اپنے کینسر کا بہترین علاج کرسکتے ہیں۔