فالسے کا وطن بر صغیر ہے یہ سطح سمندر سے ۳۰۰ فٹ تک کی بلندی پر کاشت کیا جاتاہے اسے مقامی زبان فالسہ شرہتی اور فالسہ شکری کہا جاتاہے۔ یہ سیاہی مائل سرخ ہوتاہے۔ اس اجزاء میں فولاد، نمکیات اور وٹامن سی شامل ہیں۔ گرمی کے اثر کو ختم کرنے کیلئے فالسے سے بہتر کوئی چیز نہیں ہے اس کا استعمال موسم گر ما میں بہت مفید ثابت ہوتاہے اس کاشربت خواتین عام طور پر گھر پر خود ہی تیار کرلیتی ہیں اس کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ کسی برتن میں ڈال کو موٹا موٹا کوٹ لیں اس میں پانی اور شکر شامل کریں یہ شربت دل کی گھبراہٹ ’اختلاج‘ پیاس کی شدت، پیشاب کی
جلن ، معدے کی کمزوری اور معدے کی جلن کو دور کرتاہے۔