لکھنؤ ۹ مئی: امام جمعہ مولانا سید کلب جوادنقوی نے مقامی پاسپورٹ افسر کے ذریعہ مختلف دفعات کے تحت پاسپورٹ سرینڈرکرنے کے شوکاز نوٹس جاری ہونے کے بعد مرکزی عوامی اطلاعات افسر پاسپورٹ آفس میں آر ٹی آئی داخل کی ہے ۔مولانا کلب جوادنقوی نے مرکزی عوامی اطلاعات آفیسر سے آرٹی آئی کے ذریعہ سوال کیاہے کہ جن دفعات کے تحت مجھے پاسپورٹ سرینڈر کرنے کا نوٹس جاری کیا گیاہے آخر ان دفعات کے تحت دوسرے کن افراد کو پاسپورٹ سرینڈر کرنے کا نوٹس پاسپورٹ محکمہ جاری کرچکا ہے ۔جن دفعات کے تحت مولانا کلب جواد نقوی کو پاسپورٹ سرینڈر کرنے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے وہ دفعات سن 2007,2008,2009.2010,2011,2012,2013,2014,2015,2016 کے تحت ریجنل پاسپورٹ آفیسر کی طرف سے موصول شدہ شوکاز نوٹس میں مذکور ہیں ۔مولانا نے مرکزی عوامی اطلاعات آفیسر سے آر ٹی آئی کے ذریعہ سوال کیا ہے کہ مختلف سالوں میں جن دفعات کے تحت مجھے پاسپورٹ سرینڈر کرنے کا نوٹس ریجنل پاسپورٹ آفیسر نے جاری کیاہے ان سالوں میں ان دفعات کے تحت دیگر کن لوگوں کو ایسا ہی نوٹس جاری کیا گیا ہے اسکی تفصیلی فہرست مہیا کرائی جائے ۔مولانا نے دیگر افسروں کے ذریعہ لگائی گئی رپوٹ کی بھی ایک کاپی طلب کی ہے جسکی بنیاد پر یہ نوٹس جاری کیا گیا تھا ۔واضح رہے کہ مولانا سیدکلب جواد نقوی کو ریجنل پاسپورٹ آفیسر نے 1/4/2016 کو مختلف دفعات کے تحت پاسپورٹ سرینڈ ر کرنے کا نوٹس جاری کیا تھا ۔مولانا کلب جواد کا کہنا ہے کہ یہ نوٹس مقامی پاسپورٹ آفیسر نے مقامی انتظامیہ اور پولیس کی ملی بھگت کے ساتھ ہراساں کرنے کی نیت سے جاری کیا ہے ۔
مولانا سید کلب جواد نقوی نے ضلع مجسٹریٹ سے بھی آر ٹی آئی کے ذریعہ 1996سے لیکر 2016 تک کی مکمل حسین آباد و متعلقہ ٹرسٹ کی آڈٹ رپوٹ کی کاپی طلب کی ہے۔مولانا نے ضلع مجسٹریٹ سے سوال کیا ہے کہ وہ معلومات فراہم کریں کہ آخر حسین آباد و متعلقہ ٹرسٹ میں کتنے ملازم ہیں ،کس کی کتنی تنخواہ ہے اور ابھی کتنی جگہیں خالی ہیں ۔مولانا نے مزید لکھا ہے کہ حسین آباد ٹرسٹ کے متعلق معلومات فراہم کرائی جائے کہ اسکی کل آمدنی کتنی ہے اور خرچ کتنا ہے ؟کتنی رقم چیریٹی میں جاتی ہے اور کتنی مرمت اور دوسرے کاموں میں صرف ہوتی ہے ؟حسین آباد و متعلقہ ٹرسٹ کا شیعہ وقف بورڈ میں کتنا کنٹروبیوشن ہے ۔ساتھ ہی مولانا نے کہاہے کہ ٹرسٹ کی جائداد کی مکمل رپوٹ دی جائے کہ وقف کی کتنی جائداد ہے ،اور کہاں کہاں ہے ۔کس نے کب وقف کی ہے ،ماہانہ کرایہ کیا ہے اسکی رسید کے ساتھ معلومات دی جائے ۔مولانا نے مزید سوال کیاہے کہ حسین آباد ٹرسٹ نے جو بھی تعمیری یا مرمتی کام کئے ہیں اسکی رپوٹ دی جائے کہ آیا ان کاموں کی اجازت ٹرسٹ سے لی گئی تھی یا یہ کام کسی اور ذریعہ سے کرائے گئے تھے ۔