بارہ بنکی (نامہ نگار)شیعہ عالم دین مولانا جواد نقوی کی دہلی میں گرفتاری کے سلسلہ میں لوگوں کا غصہ سڑکوں پر دکھائی دیا۔ کربلا سول لائنس کے سامنے سونیا گاندھی کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے اور قومی شاہراہ پر جام لگانے کے بعد علماء کی قیادت میں پارٹی کی صدر کا پتلا نذرآتش کیا گیا۔ واضح رہے کہ کہ دہلی واقع غوثیہ مسجد کو منہدم کرواکر کثیر منزلہ عمارت تعمیر کرنے اور کربلا شاہ مرداں کی آراضی پر غیر قانونی قبضہ کے سلسلہ میں مولانا کلب جواد کے ذریعہ کئی مرتبہ مظاہرہ کیا گیا ہے۔
اس سلسلہ میں ہائی کورٹ کے ذریعہ دہلی حکومت کو حکم دیا گیا تھا لیکن اس کے باجود بھی دہلی حکومت نے عدالت کے احکامات کی تعمیل کرتے ہوئے کوئی کارروائی نہیں کی اور صرف یقین دہانی کرائی گئی۔ اسی سلسلہ میں مولانا کلب جواد نقوی نے عدالت کے احکامات اور سونیا گاندھی کے وعدے کو پورا نہ کرنے پر دہلی روانہ ہونے کا اعلان کردیا تھا۔لیکن دہلی پہنچنے کے بعد انہیں میور وہار میں گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا تھا۔ مولانا کلب جواد کی گرفتاری کی خبر آگ کی طرح پھیل گئی اور
آج کربلا سول لائنس میں کثیر تعداد میں لوگوں نے مولانا عاصم حسین پیش امام جامع مسجد امامیہ ، مولانا محمد رضا حسین زیدپوری ،امام جمعہ موتھری ،مولانا ابن عباس پیش نماز کربلا سول لائنس کی قیادت میں قومی شاہراہ کو جام کرنے کے بعد مظاہرہ شروع کردیا۔مظاہرین نے سونیا گاندھی کا پتلا نذرآتش کیا اور کانگریس لیڈران کے خلاف نعرے لگائے۔ اس موقع پر ایک عرضداشت ضلع مجسٹریٹ کی معرفت صدرجمہوریہ کو ارسال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔مظاہرین میں ذیشان حیدر، حسن عباس گڈو، رضوان مصطفیٰ ،مولانا عالم ،نثار حیدر، رفیق عباس زیدی، عقیل، سرور علی رضوی کے علاوہ کثیر تعداد میں لوگ موجود تھے۔ مولانا افتخار حسین انقلابی نے بتایا کہ بارہ بنکی سے کثیر تعداد میں لوگ دہلی روانہ ہوں گے۔