خنک ہوائیں، گرم گرم کمبل اور لحاف اوڑھ کر مونگ پھلیاں اور چلغوزے کھانے کا اپنا ہی لطف ہوتا ہے۔سردی کا موسم ہو اور خشک میوہ جات نہ کھائیں جائیں، تو سردی کا موسم پھیکا پھیکا سا محسوس ہوتا ہے۔ آیئے چند خشک میوہ جات کے متعلق جانیے کہ وہ کس قدر مفید ہیں۔ بے شک رب کریم نے خشک میوہ جات کی صورت میں انسانوں کے لیے بہترین غذا نازل فرمائی۔
اخروٹ
سخت چھلکے کے اس میوے کے اندر بنے ہوئے خانوں میں سفید رنگ کا مغز ہوتا ہے۔ یہ بد ہضمی دور کرتا ہے۔ کولیسٹرول کے مریضوں کے لیے بہترین ہے۔ کھانسی کو بھی رفع کرتا ہے۔ اس کے مغز کو پیس کر چوٹ کے نشان پر لیپ کیا جائے، تو نشان مٹ
جاتا ہے۔ اخروٹ کا تازہ چھلکا دانتوں پر ملنے سے مسوڑھے اور دانت مضبوط ہوتے ہیں۔ اس میں کئی حیاتین اور معدنی نمک بھی موجود ہیں، قبض کشا ہے۔
چلغوزہ
ایک مزے دار میوہ، موسم سرما کی ایک نعمت ہے، بے حد قوت بخش ہوتا ہے۔ پٹھوں اور دل کو تقویت دیتا ہے۔ گردے، جگر، مثانے، رعشہ، فالج، لقوہ اور کھانسی میں بے حد مفید ہے۔ بلغمی کھانسی میں اس کے مغز کو شہد میں ملا کر کھانا فائدہ مند ہے۔
مونگ پھلی
جاڑوں کی راتوں میں گرما گرم مونگ پھلی کھانے کا مزہ ہی کچھ اور ہے۔ اس کی تاثیر گرم اور خشک ہے۔ اس کا تیل بھی بے حد فائدہ مند ہے اس میں بھرپور غذائیت ہوتی ہے۔ مونگ پھلی جسم کی افزائش کرتی ہے لیکن اسے الرجی کے مریض مت استعمال کریں۔ نظر کو تیز اور اعصاب کو قوی کرتی ہے۔ بلڈ پریشر کی کمی اور کمزوری کو دور کرتی ہے۔ یہ ایک سستا خشک میوہ ہے، جس کو غریب طبقہ بھی بکثرت استعمال کرتا ہے۔
کشمش
سبز کشمش دل کے لیے بہترین ہے۔ خون کی کمی کو دور کرتی ہے، سیاہ منقیٰ رات کو پانی میں بھگو کر صبح کھانے سے بواسیر کے مرض میں شفا ملتی ہے۔ جن کے گردے کمزور ہوں انہیں کشمش کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔
بادام
طبی لحاظ سے بادام خشک میوہ جات کا بادشاہ ہے، دماغ کو قوت دیتا ہے۔ بینائی کو تیز کرتا ہے، کڑوا بادام کھانے سے گریز کرنا چاہیے۔ کڑوے بادام کا روغن نکلوا کر سر میں لگانے سے اعصاب کو تقویت ملتی ہے۔ باداموں میں وٹامن اے وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے۔ حافظے کو تیز کرتا ہے۔
پستہ
پستا کئی میٹھے پکوانوں میں استعمال ہوتا ہے، دل و دماغ کو قوت دیتا ہے، کھانسی اور بلغم کے لیے مفید ہے، پستے کا چھلکا دوا کے طورپر استعمال ہوتا ہے۔
انجیر
اس کا ذکر قرآن کریم میں بھی آیا ہے۔ طبی لحاظ سے یہ بہت اہم پھل ہے، آئرن سے بھرپور ہوتا ہے، قبض دور کرتا ہے، دمے کے مرض میں مفید ہے، پیشاب آور ہوتا ہے، مثانے کے پتھری کے لیے روزانہ پانچ دانے ایک ساتھ کھانے چاہئے۔
چھوارے
یہ خشک تاثیر کا میوہ ہے، پٹھوں، کمر اور گردوں کو طاقت پہنچاتا ہے، خون کی کمی کو دور کرتا ہے، چہرے پر تازگی لاتا ہے۔
ناریل
مختلف اور حلوہ جات میں استعمال ہوتا ہے۔ ناریل اور چھوارا ایک ساتھ کھانے سے پیٹ کے کیڑے مر جاتے ہیں۔ دماغ اور آنکھوں کے لیے بے حد فائدہ مند ہے۔