لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ آبروریزی کے ملزم مونی بابا کی گرفتاری کو لیکر گاندھی مجسمہ جی پی او پر دھرنا و مظاہرہ ہوا۔ نابالغ لڑکی کے اغوا و آبروریزی کرنے اور اسے فروخت کرنے کی سازش رچنے کے ملزم امیٹھی کے مونی ب
ابا و دیگر افراد کی گرفتاری اور واردات کی سی بی آئی جانچ کے مطالبہ کو لیکرآج مختلف سماجی و خواتین کی تنظیموں نے دھرنا و مظاہرہ میں شامل ہوکر حق کی آواز اٹھائی۔ گاندھی مجسمہ جی پی او حضرت گنج میں دھرنے کے موقع پر لوگوںنے کہا کہ ایک طرف تو نربھیا کیس کے بعد آبروریزی کے معاملوں میں قانون کو اور سخت بنایا گیا ہے لیکن اس کے برعکس اعلیٰ رسوخ والے ملزمین کو بچانے میں پورا سرکاری عملہ لگ جاتا ہے۔ امیٹھی میں نابالغ لڑکی کے اغوا اور آبروریزی کے بارے میں مونی بابا اورا ن کے معاونین کے بارے میں اب تک ایف آئی آر درج نہ ہونا اس کا ثبوت ہے۔ تنظیموں نے مطالبہ کیا کہ اترپردیش حکومت فوری طور پر نابالغ لڑکی کے اغوا اور آبروریزی کے ملزم مونی بابا ودیگر لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے ملزمین کو گرفتار کرے۔ اس پورے معاملہ کی سی بی آئی جانچ کرائی جائے اس کے علاوہ تنظیموں نے مطالبہ کیا کہ مونی بابا کو تحفظ دینے والے امیٹھی کے ایس پی کو فوری طور پر برخاست کیا جائے۔ دھرنے میں لکھنؤ یونیورسٹی کی سابق وائس چانسلر روپ ریکھا ورما، نسیم اقتدار علی، مدھو گرگ، طاہرہ حسن، نویدیتا شریواستو، کنک گپتا، جیوتسنا، اپوروا، کہکشاں، حنا، گیتا، شعیب عالم، سرجن یوگی وغیرہ شامل تھے۔